کراچی (18 جولائی، 2023) – امریکی حکومت کی مالی اعانت سے کراچی کے تین اسکولوں سے تعلق رکھنے والے 24 طلبہ و طالبات امریکی خلائی و راکٹ سنٹر کی خلائی کیمپ میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ خلائی کیمپ امریکی ریاست الاباما کے شہر ہنٹس ول میں واقع ہے۔ اس سرگرمی کا انعقاد امریکی قونصلیٹ جنرل کراچی اور داؤد فاؤنڈیش کے باہمی تعاون سے کیا گیا، جس کا مقصد کراچی کے 50 اسکولوں میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی )اسٹیم( کی تعلیم کو فروغ دینا ہے۔ یہ امریکی گرانٹ تین حصوں پر مشتمل ہے: 100 پاکستانی اساتذہ کیلئے اسٹیم کی تربیت اور میگنیفائی سائنس سینٹر میں 1,000 سے زائد طلباء کے تعلیمی دورے اور سائنس پروجیکٹ کا اختتامی مقابلہ۔
اس امریکی گرانٹ کا مقصد اسٹیم تعلیم کو فروغ دینا اور کراچی کے اسکولوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ وہ عملہ کی تربیت کیلئے مزید وسائل مختص کریں اور تربیت کے مزید بہتر نتائج حاصل ہوں۔ اس کے نتیجے میں ، طلباء کو سائنس کے شعبوں میں کیریئر بنانے کی ترغیب ملے گی، اس طرح صنعت ، تعلیمی اداروں اور تحقیق میں اسٹیم گریجویٹس کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مدد حاصل ہوگی۔ امریکہ کیجانب سے طویل عرصہ سے مختلف تعلیمی پروگراموں کے ذریعے پاکستان میں اسٹیم تعلیم فروغ کیلئے مسلسل تعاون جاری ہے، جس میں 2011ء اور 2015ء میں پاکستانی طالب علموں کو خلائی کیمپ بھیجنا بھی شامل ہے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ دنیا بھر کے نوجوانوں کےلیئے جامع سٹیم تعلیم ، سبز ٹیکنالوجیز اور انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، تاکہ وہ اپنے ممالک کی معیشتوں کو پائیدار ترقی دینے کیلئے خدمات انجام دے سکیں۔
امریکی قونصل جنرل نکول تھیریوٹ نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” ہم ایسے ذہین اور باصلاحیت نوجوان طلبہ کو امریکی میں خلائی کیمپ بھیجنے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو کہ تخلیقی صلاحیتوں کیساتھ ماحول دوست ٹیکنالوجیز اور انٹرپرینیورشپ کے ذریعے پاکستان کی ترقی کا عزم رکھنے والے ان طلبہ و طالبات کیلئے انعام ہے۔ ہمیں امریکہ – پاکستان “سبز اتحاد” فریم ورک کو فروغ دینے پر فخر ہے، جو کہ پاکستان کیساتھ تعاون پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں کردار ادا کرتا ہے، جبکہ توانائی کی ترویج و تبدیلی کو جاری رکھتے ہوئے پائیدار اقتصادی ترقی کے فروغ کیلئے تعاون بھی اس کا حصہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ طلبہ و طالبات اپنی تعلیم میں ترقی کرتے رہیں گے اور پاکستان اور دنیا کے لیئے اہم کردار ادا کریں گے تاکہ موجودہ اور مستقبل کی اہم ضروریات کو پورا کرنے میں مدد حاصل ہو۔”
انٹر اسکول کی سطح پر ماحولیاتی پائیداری اور انٹرپرینیورشپ کے موضوع پر مقا بلوں کا انعقاد ہوا، اور تمام اسکولوں کی مسابقتی ٹیموں کو سائنس کٹس فراہم کی گئیں۔ مقابلہ میں ججوں کے پینل نےتین اسکولوں کے آٹھ طلبہ اور ایک استاد کے منصوبوں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے منتخب کیا، اس کے نتیجے میں 24 طلبہ اور تین اساتذہ پر مشتمل تمام تینوں ٹیموں کو حال ہی میں الاباما کے شہر ہنٹس ویل جاکر خلائی کیمپ میں حصہ لینے کا موقعہ حاصل ہوا۔ تینوں کامیاب سائنسی منصوبے ہر ٹیم کے رکن کی مشترکہ سوچ اور تعاون کے ذریعے کی گئی کوششوں کا شاندار نتیجہ ہیں۔
• کے ایم اے گرلز اینڈ بوائز پرائمری اسکول کی ٹیم: “مرغی کے پر- سبزہ تھم جانے سے پہلے سبز ہوجائیں”۔ ان کے منصوبہ کے ذریعے مرغی کے پروں کو کاغذ بنانے کے لیئے استعمال کیا گیا ہے.
• سدا بہار ایلیمینٹری اسکول کی ٹیم: “نیند مخالف چشمے”. ان کے منصوبے کے ذریعے ، بلٹ ان الارم کیساتھ نیند مخالف شیشے تیار کیےکیئے ہیں جو ڈرائیور حضرات کو تھکاوٹ کی وجہ سے گاڑیوں کے حادثات کے واقعات کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
• کے ایم اے بوائز سیکنڈری اسکول کی ٹیم: “پلاسٹک سے بنے روڈ”. اگرچہ اس منصوبے کے ذریعے استعمال شدہ پلاسٹک سے سڑکیں بنائی جائینگی جن کی زندگی 50 سال سے زیادہ ہوسکتی ہے.
داؤد فاؤنڈیش )ٹی ڈی ایف( کراچی میں قائم ایک غیر سرکاری ادارہ ہے، جو کہ تعلیم کے ذریعے لوگوں کو بااختیار بنانے اور سماجی تبدیلی پیدا کرنے پر کاکام کر رہا ہے۔ ٹی ڈی ایف 1960ء کی دہائی سے پاکستان میں کام کر رہا ہے اور ملک بھر میں مختلف رسمی وغیر رسمی تعلیمی اداروں کے قیام میں پیش پیش ہے۔ ٹی ڈی ایف کے غیر رسمی تعلیمی اقدامات میں ٹی ڈی ایف میگنیفائی سائنس کے ذریعے سائنس کو فروغ دینا، ٹی ڈی ایف نیچر سیریز کے ذریعے ماحولیات کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور ٹی ڈی ایف گھر کے ذریعے ورثے کے تحفظ کو فروغ دینا شامل ہے۔