تازہ ترین
مائنر لیگ کرکٹ ٹورنامنٹ کا ڈرافٹ 7 جون کو ہوگاویسٹ انڈیز نے متحدہ عرب امارات کے خلاف ون ڈے میچ جیت لیا۔حکومت نے اپنے وسائل سے پتہ کیا کہ آڈیوز کہاں اور کیسے ریکارڈ ہو رہی ہیں؟ چیف جسٹساعجاز چوہدری کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کیلئے درخواست دائرسعودی عرب میں 70 سالہ خاتون نے گریجویشن کی ڈگری حاصل کر لیبجٹ 24-2023ء: ٹین بلین ٹری سونامی منصوبہ جاری رکھنے کا فیصلہجیسے ہی روسی تیل آئے گا، قیمتیں کم ہونا شروع ہوجائیں گی، مصدق ملکبغاوت پر اکسانے کا مقدمہ: شہباز گِل کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاریجنوبی ویرستان: ریموٹ کنٹرول بم دھماکا، 2 افراد جاں بحقحبیب بینک کا صارفین کی سہولت کیلئے بڑا اقدام، پاکستان کا پہلا بینک بن گیا117بینک اکاؤنٹس کا انکشاف، نیب نے فرح گوگی کو شوہر سمیت طلب کرلیابجٹ 24-2023: پیٹرولیم اور توانائی کے شعبے سے متعلق بجٹ تجاویز پیششاہ محمود قریشی کو فوری رہا کرنے کا حکمعالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اندیشہانٹربینک میں ڈالر 51 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 8 روپے مہنگاسندھ میں مخصوص بلدیاتی نشستوں کے ساتھ پارٹی پوزیشن، پی پی سرفہرستحیدرآباد سکھر موٹروے کیلئے ساڑھے 9 ارب روپے کی گرانٹ منظورتحریک انصاف سے مذاکرات نہ پہلے کر رہے تھے نہ اب کریں گے، مولانا فضل الرحمٰنلاہور میں جلسہ، آصف زرداری نے ٹکٹ ہولڈرز کا ہنگامی اجلاس بلا لیاکراچی میں نجی یونیورسٹی کی وین کو ڈاکوؤں نے لوٹ لیا

بھارت سے تجارتی تعلقات استوار کرنے کی کوشش کی جائے۔

بھارت کو پاکستان سے دشمنی کی پالیسی ترک کرنا ہو گی۔
بھارت سے اشیائے خورد و نوش کی درآمد میں رکاوٹیں ختم کی جائیں۔ میاں زاہد حسین
(13 مارچ 2023)
نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کو بھارت سے تجارتی تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ جب کہ بھارت کو بھی سیکھنا چاہیے کہ پاکستان کی معاشی مشکلات ہمیشہ نہیں رہیں گی اور پڑوسیوں سے دشمنی کر کے ترقی کرنا بہت مشکل ہے۔ بھارت کو کشمیر کا مسئلہ بھی کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا ہوگا۔ دنیا کی پانچویں بڑی اقتصادی قوت اپنے پڑوسی ایٹمی ملک کیساتھ مسلسل حالت جنگ میں نہیں رہ سکتی۔ بھارت نے سیاسی استحکام کی بدولت 90 کے ابتدائی سالوں میں اپنی معیشت کو کامیابی سے بہتر بنانا شروع کیا جبکہ ہم اب تک سیاسی عدم استحکام کے ساتھ ساتھ معاشی عدم استحکام کا بھی شکار ہیں اور ہماری معیشت آئی ایم ایف کے رحم و کرم پر ہے۔ بھارت کے اگلی ایک دو دہائیوں میں دنیا کی تیسری بڑی اقتصادی قوت بن جانے کے واضح امکانات ہیں جبکہ پاکستان بھی اسی خطے میں واقع ہے اور بہتر گورننس کے ذریعے پاکستان کے بھی ترقی کرنے کے واضح امکانات موجود ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے سستی زرعی درآمدات، ٹیکنالوجی کا حصول اور معاشی معاملات کی بحالی کی ضرورت ہے جو عوام کے مفاد میں ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ہم بھارت کو بجا طور پراپنا دشمن سمجھتے ہیں جبکہ بھارت ہمیں ایک مصیبت سمجھتا ہے۔ بھارت پاکستان کو ہر قیمت پرنقصان پہنچانا چاہتاھے اور اسکی توجہ چین پر بھی مرکوز ہے۔ بھارت کو معلوم ہونا چاہیے کہ جس طرح افغانستان میں بد امنی سے پاکستان محفوظ نہیں رہ سکتا اسی طرح پاکستان میں بد امنی سے بھارت بھی محفوظ نہیں رہ سکے گا اس لئے اسے پاکستان میں دہشت گردی سے اجتناب کرنا چاہیے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ پاکستان میں زیادہ ترحکومتوں نے آئی ایم ایف سے وعدہ خلافی کی جس کی وجہ سے اس ادارے کا رویہ سخت ہو گیا ہے اور اس کی تمام شرائط کی تکمیل کے باوجود بھی ابھی تک اسٹاف لیول ایگریمنٹ نہیں ہو سکا۔ اس صورتحال میں پاکستان کو چاہیے کہ انرجی سیکٹر، ناکام سرکاری اداروں کی نجکاری، زرعی اصلاحات اور امپورٹ سبسی ٹیوشن میں مزید تاخیر نہ کرے اور جلد از جلد اپنے پیروں پر کھڑا ہو۔ پہلے قرض لینے والے ممالک کو آئی ایم ایف سے قرضہ دو ماہ میں مل جاتا تھا مگر اب سری لنکا کو دو سو دن اور زیمبیا کو قرضے کے حصول میں دو سو اکہتر دن لگے ہیں۔ چین نے پاکستان کی کچھ مدد کی ہے مگر یہ کافی نہیں ہے۔ ان پریشانیوں سے مستقل چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے پاکستان کو اپنے معاملات فلفور درست کرنا ہونگے۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »