کراچی(اسٹاف رپورٹر)، کراچی میں بدامنی سے نمٹنے کی کوشش کررہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے تاحال مرتضیٰ وہاب کا استعفیٰ منظور نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی ایکسپو سینٹر میں 3روزہ فرنیچرنمائش کا افتتاح کیا۔اس موقع پر تقریب سے خطاب اورمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی مفادات عزیز ہیں، ہم حلف کا پاس رکھتے ہیں۔ عمران خان نے تقاریر میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی متعدد بار خلاف ورزی کی ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ ملکی مفاد کو نقصان پہنچانے پر عمران خان کو گرفتار کرنا چاہیے جبکہ سپریم کورٹ نے بھی کہا کہ عمران خان نے آئین کی خلاف ورزی کی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان ایسا لاڈلہ ہے کہ یہ ملکی مفادات کے خلاف بات کرے تو اس سے کوئی نہیں پوچھتا۔ ان پرآئین پاکستان توڑنے پر غداری کا مقدمہ ہونا چاہیئے۔ وہ اس قابل نہیں ہیں کہ اپنی سیاست کو آگے چلائیں۔ سعید غنی نے کہا کہ کون نہیں جانتا کہ2018میں عمران خان کو زبردستی جتوایا گیا۔صوبائی وزیر نے کہاکہ ہم یہ نہِیں کہہ رہے کہ اسٹیبلشمنٹ ہمیں الیکشن جتوائے نہ ہم نے عدالتوں سے اپنی مرضی کے فیصلے لینے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں ڈال کر اس کی رات کی دوائی بند کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب کی تباہ کاریاں ہیں اور عمران خان تماشہ لگاتے پھر رہے ہیں۔ سیک سوال پر سعید غنی نے کہا کہ علیمہ خان نے اپنی جائیدادیں چھپائیں۔ عمران خان کی حکومت میں ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے ان سمیت تحریک انصاف کے بہت لوگوں نے اپنا کالا دھن سفید کروایا۔ شیریں مزاری کو پکڑا تو رات کو عدالت لگتی ہے۔ عمران خان کے حق میں فیصلے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے جس طرح عمران خان کے مخالفوں سے برتائو کیا، ویسے ہی عمران خان کے ساتھ بھی وہ سلوک کرنا چاہیئے تھا۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ عمران خان کا ذریعہ معاش کیا ہے؟ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے مرتضی وہاب کا استعفیٰ اب تک قبول نہیں کیا ہے۔۔سعید غنی نے کہا کہ کراچی ہی نہیں بلکہ دنیا کے ہر بڑے ملک میں جرائم ہوتے ہیں۔ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ کراچی میں جرائم کو کم کریں۔
