تازہ ترین
انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں چند پیسہ کمیگوگل میپس میں بڑی تبدیلی جو بیشتر افراد کو پسند نہیں آئیملک میں سونے کی قیمت میں اضافہبرائل مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہروپے کی قدر بحال ہونے لگی ڈالر مزید سستاانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاموسم سرما میں ادرک لینا کیوں فائدہ مند ہے؟ کھانے کے طریقے جانیںنواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشیورلڈکپ کون جیتے گا؟ بڑی پیش گوئیپنجاب بھر میں ماسک پہننا لازمی قرارملک کا ماحول اس وقت انتخابات کے لیے سازگار آصف زرداریملک میں سونے کی قیمت میں کمیواٹس ایپ چینلز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نیاں فیچر متعارفڈالر کی قیمت میں معمولی کمیملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست بچ گئی سیاست بھی بچ جائے گی، شہبازشریفمہنگائی کے مارے عوام پر بجلی بم گرانےکی تیاری مکملپیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکانگوگل سرچ انجن کا ایک نیا دلچسپ فیوچر متعارفعالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان

متاثرین کی فوری بحالی اور امدادی اشیاء کی خریداری اور فراہمی کے حوالے سے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے درمیان اعلیٰ سطح کا اجلاس آج

آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی حکومت کے ساتھ مکمل ہم آہنگی ، تعاون اور مل کر کام کرنے اور سیلاب سے تباہ شدہ ہائی ویز کی بحالی کے لیےایک ٹاسک فورس تشکیل دینے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں چیئرمین پیپلز پارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، صوبائی وزیر مکیش چاولہ، مشیران مرتضیٰ وہاب، رسول بخش چانڈیو، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈاختر نواز، کوآرڈینیٹر نیشنل فلڈ ریسپانس سنٹر میجر جنرل ظفر، کورفائیو کے بریگیڈیئر ظلِ حسنین، انجینئرنگ کور کے بریگیڈیئر نیئر اور متعلقہ صوبائی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس کے آغاز میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سندھ کے سیلاب سے تباہ شدہ علاقوں کا تین بار دورہ کر چکے ہیں ، متاثرین کو 10 لاکھ خیموں، 30 لاکھ مچھر دانیاں اور راشن بیگز جلد فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے قومی شاہراہ اور انڈس ہائی وے جیسی اہم شراہوں کی مرمت کا مسئلہ بھی اٹھایا تاکہ گاڑیوں کی روانی/آمدورفت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے این ڈی ایم اے سے کہا کہ امدادی سامان میں چارہ کو بھی شامل کیا جائے تاکہ متاثرہ لوگوں کے مویشیوں کو چارہ فراہم کیا جا سکے۔

ریلیف کا سامان: وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 155059 خیموں بشمول این ڈی ایم اے کی جانب 10853،یواین ایچ سی آر 900 ،ڈولمین گروپ کے 100 ، اے جے کے 250 اور 500 محکمہ خوراک نے متاثرہ اضلاع میں بھیجے اورتقسیم کیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے 460,500 مچھر دانیوں کا آرڈر دے رکھا ہے جس میں سے 61,465 موصول ہو چکے ہیں اور 399,035 زیر التواء میں ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے تاپال کے حوالے سے کہا کہ ان کی حکومت کے پاس اس وقت 165,187 دستیاب ہیں جن میں سے این ڈی ایم اے نے 8497 ،یو این ایچ سی آر 2500 اور 100 محکمہ خوراک نے فراہم کیے ہیں، جنہیں تقسیم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے 335,000 ترپال کا آرڈر بھی دے رکھا ہے، ان میں سے صرف 85,190 موصول ہوئے ہیں جبکہ 249,810 کی فراہمی ابھی باقی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ 1.3 ملین مچھر دانیاں تقسیم کی گئی ہیں، جن میں سے 9730 این ڈی ایم اے، 600,000 این آئی ایچ اور 600,000 دوسروں نے فراہم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 435,000 مچھر دانی کے مقابلے میں 36920 ڈلیور کر دیے گئے ہیں اور 398,080 زیر التواء میں ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے راشن کے بیگس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اب تک 152,745 تھیلے جن میں این ڈی ایم اے کے 7500، یو ایس سی کے 57225 اور 15000 دیگر کےشامل ہیں۔ہم نے راشن کے 805,000 تھیلوں کا آرڈر دیا ہے اور اب تک 72,225 تھیلے موصول ہو چکے ہیں جبکہ 737,775 زیر التواء میں ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے صوبائی حکومت کو امدادی سامان کی جلد سے جلد فراہمی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے امدادی سامان کا ڈیٹا شیئر کیا جو وہ خرید رہے ہیں۔

کورفائیو: کور-فائیو بریگیڈیئر نے اجلاس کو بتایا کہ انہوں نے بارش سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے فوج کے 3641 اہلکار تعینات کیے ہیں۔ کورفائیو نے قمبر-شہداد کوٹ ضلع کے سیلاب زدہ علاقے سے لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لیے فاول ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا۔ پاک پاک فوج نے 64 ریلیف کیمپ اور 9 میڈیکل کیمپ اور 147 کشتیوں کی مدد سے متاثرہ افراد میں امدادی سامان تقسیم کر رہے ہیں۔

سیلابی صورتحال: انجینئرنگ کور کے بریگیڈیئر نیئر نے اجلاس کو بتایا کہ 15 ستمبر کے بعد بارش متوقع ہے اور ایل بی او ڈی کو متاثر کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت گڈو بیراج میں 210860 اور سکھربیراج میں 302476 نچلے درجے کا سیلابی صورتحال ہے اور کوٹری بیراج کو 604127 کیوسک اونچے درجے کا اور ڈاون اسٹریم میں 583882 کیوسک اونچے سیلاب کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ کا غربی حصہ قمبر شہدادکوٹ سے کے این شاہ تک کا علاقہ زیر آب ہے۔ ایک سیلابی ریلا شمال سے جنوب کی طرف بہہ رہا ہے۔ آر بی او ڈی اور انڈس لنک کی وجہ سے دادو اور سہون محفوظ ہیں۔ منچھر جھیل اور آر بی او ڈی میں شگاف پڑنے سے اگلے تین سے چار دنوں میں ایک اور جھیل بن جائے گا۔ اگلے چھ دنوں میں صوبے کے تمام بیراجیں معمول کے مطابق بہنا شروع کردیں گے ۔ منچھر کی سطح 122.3 آر ایل پر ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دادو اور سہون کو بچانے کے لیے انڈس لنک/آر بی او ڈی کو مضبوط کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

اہم فیصلے:اجلاس میں سیاسی قیادت نے دادو اور سہون کو بچانے کے لیے آر بی او ڈی اور انڈس لنک بند کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا۔ دادو مورو پل پر سڑک اور لوڈ مینجمنٹ کا کام کیا جائے گا۔ پنگریو ٹاؤن کے اطراف نہری بندوں اور ایل بی او ڈی کو مضبوط کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آبپاشی کے ماہرین اور انجینئرنگ کور کی مشاورت سے ڈھورو پران کے پانی کو ریگولیٹ کرنے اور اس کے پانی کو اسپائنل ڈرین ایل بی او ڈی میں خارج کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔

 

پانی نکالنا: آرمی انجینئرنگ کور نے اجلاس کو بتایا کہ کھیر میں پانی کی نکاسی کا کام سول انتظامیہ کے تعاون سے شروع کیا جائے گا۔ اجلاس نے ضلعی انتظامیہ، آبپاشی، زراعت، لوکل گورنمنٹ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے محکموں کو ہدایت کی کہ وہ قصبوں، شہروں اور زرعی زمینوں سے بارش کے پانی کو ٹھکانے لگانے کے لیے ضروری انتظامات کریں تاکہ لوگ اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کر سکیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ربیع کی فصلوں کو اگانے کے حوالے سے منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی تاکہ گندم کی کاشت کی جاسکے۔ اجلاس کے اختتام پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے امدادی اشیاءکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک صوبائی ٹاسک فورس کو وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے مطلع کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹاسک فورس کو جمعرات تک نوٹیفائیڈ کر دیا جائے گا۔

عبدالرشید چنا

میڈیا کنسلٹنٹ، وزیراعلیٰ سندھ

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »