کراچی(چیف رپورٹر ) بالاخر سندھ حکومت نے منچھر جھیل کو آرڈی 14 اور 15 تاریخی گاوّں باغ یوسف سے کٹ لگا دیا ہے جس سے پانچ سے سات یوسیز کی آبادیاں شدید متاثر ہونگے ایشیا کی سب سے بڑی منچھر جھیل جو کے اپنی آخری سطح 125 فٹ کو ابور کر چکی تھی اور بند کے مختلف حصوں اور آر ڈی 55 سے دروازے ٹوٹنے کا خطرہ شدت اختیار کر گیا تھا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر جامشورو آبپاشی حکام اور دیگر اداروں کے افسران نے وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات ملنے کے بلائے گئے اجلاس میں تعلقہ سیہون شریف کے تاریخی گاوْں باغ یوسف کے مقام پر آرڈی
14 اور 15 کے درمیان کٹ دینے کا فیصلا کرتے ہوئے ڈی سی جامشورو فرید الدین مصطفیٰ کی نگرانی میں آبپاشی کے عملداروں نے کٹ لگا کر پانی خراج شروع کروا دیا ہے اب پانی تیزی سے تعلقہ سیہون کی یوسیز چنا۔ آراضی۔ بوبک۔ واہڑ ۔جعفرآباد ودیگر میں داخل ہو رہا ہے آبپاشی حکام کا کہنا ہے کے منچھر بند کو کٹ لگانے سے چھیل کی سطح میں پانی کی تیس فیصد کمی آسکتی ہے علائقہ مکینوں کا کہنا ہے کے انتظامیہ نے کٹ لگانے سے ایک دن پہلے نقل مکانی کا الرٹ جاری کیا اور لوگوں کو نکالنے کا بھی انتظام نہیں کیا جس سے حالات بہت ہی خوفناک ہیں دوسری جانب کئی دنوں سے دادو جوہی میہڑ خیرپور ناتھن شاہ کے عوام بار بار یہ مطالبا دہرا رہی تھی کے ان کے شہری آبادیوں کو بچانے کیلئے منچھر جھیل کے بند کو کٹ لگا کر پانی کا رخ دریاء سندھ کے طرف موڑا جائے مگر عوام کے اس مطالبے پر فورن عملدارآمد نہ کرنے وجہ سے لاکھوں کی آبادی والے شہر خیرپور ناتھن شاہ جوہی اور سے جڑی سینکڑوں دیہات زیر آب آگئے اور مہیڑ شہر ڈوبتے ڈوبتے بچا ہے حکومتی فیصلوں میں سست روی اور انظامی نااہلی پر لوگ سراپا احتجاج اور شدید غم و غصے میں ہیں