تازہ ترین
انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں چند پیسہ کمیگوگل میپس میں بڑی تبدیلی جو بیشتر افراد کو پسند نہیں آئیملک میں سونے کی قیمت میں اضافہبرائل مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہروپے کی قدر بحال ہونے لگی ڈالر مزید سستاانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاموسم سرما میں ادرک لینا کیوں فائدہ مند ہے؟ کھانے کے طریقے جانیںنواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشیورلڈکپ کون جیتے گا؟ بڑی پیش گوئیپنجاب بھر میں ماسک پہننا لازمی قرارملک کا ماحول اس وقت انتخابات کے لیے سازگار آصف زرداریملک میں سونے کی قیمت میں کمیواٹس ایپ چینلز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نیاں فیچر متعارفڈالر کی قیمت میں معمولی کمیملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست بچ گئی سیاست بھی بچ جائے گی، شہبازشریفمہنگائی کے مارے عوام پر بجلی بم گرانےکی تیاری مکملپیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکانگوگل سرچ انجن کا ایک نیا دلچسپ فیوچر متعارفعالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان

ہارٹ فیلیئر جیسے جان لیوا مرض سے بچنا چاہتے ہیں؟

کمر کے گھیراؤ میں ہر ایک انچ کا اضافہ ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 11 فیصد بڑھا دیتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کمر اور پیٹ کا پھیلاؤ ہمارے مجموعی جسمانی وزن سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

40 سے 70 سال کی عمر کے افراد کے طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال سے ثابت ہوا کہ مجموعی جسمانی وزن کے مقابلے میں کمر کا سائز دل کی صحت کے لیے خطرہ بڑھانے والا اہم ترین عنصر ہوتا ہے۔

13 سال تک جاری رہنے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کمر کے حجم میں ہر سینٹی میٹر اضافے سے ہارٹ اٹیک اور کارڈک اریسٹ کا خطرہ 4 فیصد بڑھ گیا۔

محققین نے کہا کہ پیٹ اور کمر کے ارگرد جمع ہونے والی چربی صحت کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے سے جانتے ہیں کہ یہ چربی اہم اعضا کو ڈھانپ لیتی ہے جبکہ ورم کا باعث بھی بنتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کمر کا حجم زیادہ ہونے پر ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 3.21 گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

ہارٹ فیلیئر ایسی طویل المعیاد بیماری ہے جس کے دوران جسم کے لیے دل مناسب مقدار میں خون پہنچانے سے قاصر ہوجاتا ہے۔

اس بیماری کا کا علاج نہیں بلکہ ادویات کی مدد سے اسے بڑھنے سے روکا جاتا ہے۔

محققین کے مطابق توند کی چربی سے ہارٹ فیلیئر کے ساتھ ساتھ بلڈ کولیسٹرول، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بھی بڑھتا ہے اور یہ سب امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کے سالانہ اجلاس کے دوران پیش کیے گئے۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »