وفاقی حکومت نہ صرف سندھ حکومت کو ریلیف پیکیج دے بلکہ وزیراعظم شہباز شریف خود سندھ کے بارش متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے مصیبت زدہ لوگوں کے دکھوں پر مرہم رکھیں۔ متاثرین کے لیے37ارب مختص فنڈ کو شفافیت کے ساتھ تقسیم کو یقینی بنایا جائے،الخدمت کی سندھ میں فلاحی سرگرمیاں قابل تحسین ہیں۔
امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی کا قباءآڈیٹوریم میں ہنگامی اجلاس سے خطاب
کراچی(اسٹاف رپورٹر) 20 اگست 2022 جماعت اسلامی نے پورے سندھ صوبہ کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر زور دیا ہے کہ نہ صرف سندھ حکومت کو ریلیف پیکیج دیاجائے بلکہ وزیراعظم پاکستان میاںشہباز شریف خود سندھ کے بارش متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے مصیبت زدہ لوگوں کے دکھوں پر مرہم رکھیں۔ بارش کے پانی نے پورے سندھ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔ انتظامی نااہلی کرپشن، سیوریج کے بوسیدہ و ناکارہ نظام کی وجہ سے بارش و گٹرکا پانی ملکر گلی محلوں میں تالاب و جوہڑ کی شکل اختیار کرگیا ہے جس نے نہ صرف غریب لوگوں کو اپنے گھروں و املاک سے محروم جبکہ مچھروں کی بہتات ،ڈائیریا، ودیگر وبائی امراض پھیل رہے ہیں۔سندھ حکومت اور وزراءفوٹو سیشن سے آگے بڑہ کر متاثرین کی امداد و بحالی کے لیے عملی اقدامات کریں۔ اللہ کی رحمت کو عوام کے لیے زحمت اور کرپشن کا ذریعہ بنانے والی بیوروکریسی کو بھی قانون کی پکڑ میں لایا جائے۔جماعت اسلامی کے کارکن اور الخدمت کے رضاکار پہلے دن سے سندھ کے عوام کی ہرممکن مدد میں مصروف ہیں۔طوفانی بارشوں کی صورتحال پر قباءآڈیٹوریم میں منعقدہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے کہاکہ وزیر اعظم کی جانب سے متاثرین کے لیے37ارب مختص فنڈ کو شفافیت کے ساتھ تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔ جماعت اسلامی سندھ کے بارش زدہ عوام کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گی۔الخدمت کے صوبائی ذمے دار سہیل احمد نے اجلاس میں بتایا کہ الخدمت ابتک گجری سانگھڑ، کاچھو شہدادکوٹ، جوہی دادو، کوہستان جام شورو، جھمپیر ٹھٹھہ، سکرنڈ نواب شاہ،گڈاپ کراچی اور لسبیلہ بلوچستان میں امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔جہاں پر ٹینٹ سٹی ،کچا راشن، ترپال اور پکاپکایاکھانہ و دیگر ضروری سامان شامل ہے۔ اسی طرح بارش کے دوران ریسکیو اور متاثرین میں کھانہ تقسیم کیا جا رہا ہے۔ اگلے مرحلے میںموبائل و میڈیکل کیمپ لگاکر ان کا علاج اور ادویات فراہم کی جائیں گی۔ صوبائی امیر نے الخدمت فاونڈیشن کی سندھ میں فلاحی سرگرمیوں کی تحسین اور مزید کوششوں پر زور دیا۔