کراچی: پاکستان بزنس گروپ کے بانی اور چیئرمین فراز الرحمان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کی منظوری کے باوجود نوٹیفکیشن کا جاری نہ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر جلد از جلد نوٹیفکیشن جاری کرے کیونکہ تاخیر کی صورت میں امپورٹرز کی جانب سے ایڈوانس کی رقم ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت معاشی بحران کا شکار ہے اور موجودہ سنگین حالات میں بزنس کمیونٹی کو پریشان کرنا گھاٹے کا سودا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی پورٹ امپورٹڈ مال کا گودام بن گئی ہے، سامان کی ترسیل رک جانے سے امپورٹرز پریشان ہیں اور ان کا یومیہ لاکھوں کا نقصان ہورہا ہے۔امپورٹرز سامان کے اجرا کیلئے ڈبل جرمانہ ادا کرنے پر مجبور ہیں، جرمانے اور تاخیر صنعتی اشیا کی لاگت میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی اجازت کی وجہ سے آٹوپارٹس کا مال پھنس گیا ہے جو آٹوپارٹس مینوفیکچررز انڈسٹری کے لئے تابوت میں آخری کیل کی مانند ہے، میری حکام بالا سے گزارش ہے کہ اس کا حل جنگی بنیادوں پر کیا جائے مزید براں پاکستان بزنس گروپ آرگنائزیشن بزنس کمیونٹی کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
