پاکستان بزنس گروپ کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں منعقدہ بجٹ مباحثہ سے تنظیم کے بانی صدر فراز الرحمان، ماہر معاشیات اشفاق تولہ و دیگر خطاب کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف شرکاء کا لیا گیا گروپ فوٹو
پاکستان بزنس گروپ کا بجٹ پر مباحثہ، سپرٹیکس پر تحفظات کااظہار
حکومت اور بزنس کمیونٹی کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، فراز الرحمان
اختیار بیگ، حنیف لاکھانی، جنید الرحمان، اشفاق تولہ ، آصف سم سم و دیگر کا خطاب
کراچی ( ) صنعتکاروں اور معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کی پالیسی آئی ایم ایف نے دی ہے پاکستان کے پالیسی میکرز کے پاس اپنی آراءپر قائل کرنے کی گنجائش بہت کم تھی ،سابق حکومت نے زراعت کے شعبے کا نظر انداز کر رکھا تھاحالانکہ پاکستان کی طاقت زرعی صنعت سے ہے،بد قسمتی یہ ہے کہ گزشتہ حکومت نے ہر وہ چیز امپورٹ کی جوہم پہلے برآمدکرتے تھے ،پاکستان اور اسکی عوام کو خود کفالت کی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے ۔ملک میں گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھی تو صنعتیں بند ہو جائیں گی ۔گزشتہ حکومت میں یہ تاثر دیا گیا کہ رئیل اسٹیٹ کی لاٹری کھل گئی ہے تو ایسا کچھ نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں پاکستان بزنس گروپ کے تعاو ن سے منعقدہ بجٹ بحث میں کیا ۔اس موقع پر معروف صنعتکا ر اور چیئرمین بیگ گروپ ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ ،سینئر وائس چیئرمین یارن مرچنٹ ایسوسی ایشن حنیف لاکھانی ،جنید الرحمن ،آئی ٹی کے ماہر اشفاق احمد ،رئیل اسٹیٹ کے شعبے سے وابستہ آصف سم سم ،ناصر لاکھانی نے بحث میں اظہار خیال کیا جبکہ اس موقع پر عبد الحسیب خان بھی موجود تھے ۔معروف صنعتکا ر اور چیئرمین بیگ گروپ ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ سپر ٹیکس لگنے سے اسٹاک مارکیٹ کریش ہو ئی۔انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں نے500ارب روپے کی مشینیں درآمد کیں اگر توانائی اور گیس کی قیمتیں بڑھ گئیں تو صنعتکار فیکٹریاں بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔پاکستان بزنس گروپ کے بانی صدر فراز الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان بزنس گروپ حکومت اور بزنس کمیونٹی کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے، اس طرح کے پروگرام مستقبل میں بھی منعقد کئے جائینگے۔وفاقی بجٹ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں محصولات اور اخراجات سمیت کئی معاملات واضح نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ غریب طبقات کو مہنگائی اور مالی مدد دینے کیلئے حکومتوں کو اپنے وسائل اور آمدنی میں اضافہ کرنا چاہئے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وفاقی بجٹ میں لگایا گیا پراپرٹی ٹیکس واپس لیا جائے۔