سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلےمیں 14 اضلاع میں میدان سج گیا، جس میں 21 ہزار سے زائد امیدوار شریک ہیں۔
صبح 8 بجے شروع ہونے والی پولنگ شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔
پولنگ اسٹیشنز پر صبح سویرے سے ہی گہماگہمی نظر آ رہی ہے، خواتین، بزرگ اور نوجوان حقِ رائے دہی استعمال کرنے پہنچ رہے ہیں۔
بعض مقامات پر ووٹر لسٹوں میں نام نہ ہونے پر ووٹرز پریشان ہیں۔
الیکشن کمیشن کے دفاتر میں مانیٹرنگ سیل قائم
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سندھ کے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کے مطابق اسلام آباد میں مرکزی اور الیکشن کمشنر سندھ کے دفتر کراچی میں صوبائی مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا گیا ہے۔
دورانِ پولنگ ہنگامہ آرائی، متعدد افراد زخمی
پولنگ کے دوران مختلف پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے ہیں۔
کندھ کوٹ کے وارڈ نمبر 10 میونسپل کمیٹی کے پولنگ اسٹیشن پر 2 گروپوں میں جھگڑا ہو گیا جس کے دوران ڈنڈوں کے وار سے 7 افراد زخمی ہو گئے۔
کندھ کوٹ پولیس کے مطابق زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
کندھ کوٹ ہی میں جے یو آئی کے میونسپل کمیٹی کے امیدوار شوکت ملک کی گاڑی پر مخالفین نے ڈنڈوں سے حملہ کر دیا اور گاڑی کے شیشے توڑ دیے۔
جے یو آئی کے امیدوار شوکت ملک نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے جے یو آئی کا کیمپ اکھاڑ دیا ہے۔
اس صورتِ حال کے بعد رینجر اور پولیس کی بھاری نفری پولنگ اسٹیشن پہنچ گئی۔
جیکب آباد کی یونین کونسل کندرانی کے پولنگ اسٹیشن نمبر 517 گلشیر کنڈرانی میں بھی جھگڑا ہوا ہے۔
جیکب آباد پولیس کے مطابق جھگڑے میں لاٹھیوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 امیدواروں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔
پولنگ اسٹیشن فرید مہر پر 2 سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہو گئے۔
کندھ کوٹ: پولنگ کے عملے کے 7 افراد اغواء
سندھ کے ضلع کشمور کے شہر کندھ کوٹ کی یو سی درڑ پولنگ اسٹیشن نمبر 28 نہال جعفری سے پولنگ کے عملے کو اغواء کر لیا گیا۔
کندھ کوٹ پولیس کے مطابق مذکورہ پولنگ اسٹیشن سے ڈاکو پولنگ کے عملے کے 7 افراد کو اغواء کر کے لے گئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کچے کے بھیو گینگ نے پولنگ کے عملے کو اغواء کیا ہے، ڈاکو پولنگ کا سامان بھی لے گئے ہیں۔
کندھ کوٹ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولنگ کے عملے کے ساتوں ارکان کو بازیاب کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
علی زیدی نے الیکشن کمیشن کے سامنے سوال اٹھا دیا
سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے حوالے سے پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے الیکشن کمیشن کے سامنے سوال اٹھا دیا۔
کراچی سے جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن سےکچھ پوچھنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی، وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاڑکانہ میں جلسہ کر کے قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔
علی زیدی نے سوال کیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کیا بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کو نوٹس جاری کیے ہیں؟
ان کا مزید کہنا ہے کہ الیکشن مہم میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا، خدشہ ہے کہ جمہوری عمل کے دوران خون خرابہ نہ ہو جائے۔
صدرپی ٹی آئی سندھ علی زیدی کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتخابی عمل صاف و شفاف رکھنا اداروں کی ذمے داری ہے، حالات خراب ہوئے تو اس کے ذمے دار سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن ہوں گے۔
پیپلز پارٹی ہمارے امیدواروں کو ہراساں کر رہی ہے: عمران خان
سابق وزیرِ اعظم پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے ان کے امیدواروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
بینظیر آباد: انتخابی میٹریل چھیننے والے ملزمان کی گرفتاری کا حکم
بے نظیر آباد میں 3 پولنگ اسٹیشنز پر نامعلوم ملزمان نے عملے سے الیکشن میٹریل چھین لیا۔
بے نظیر آباد (نواب شاہ) میں سوشل سیکیورٹی پولنگ اسٹیشن پر مشتعل افراد نے توڑ پھوڑ کی۔
پریزائیڈنگ آفيسر کے مطابق یہاں مسلح افراد ہمیں یرغمال بنا کر الیکشن میٹریل لے کر فرار ہو گئے۔
ریجنل الیکشن کمشنر نوید عزیز کے مطابق کارروائی کے لیے ایس ایس پی کو تحریری طور پر لکھ دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی سعود مگسی نے بتایا ہے کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بے نظیر آباد میں 3 پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن میٹریل چھینے جانے کا نوٹس لے لیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کو فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن نے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔
نوابشاہ: غلط انتخابی نشان پر احتجاج، پولنگ رک گئی
نواب شاہ میں پولنگ اسٹیشن نادر شاہ ڈسپنسری میں غلط انتخابی نشان پر احتجاج کیا گیا۔
ٹی ایل پی کے امیدوار عبدالستار ملک اور ووٹرز کے احتجاج کے بعد پولنگ روک دی گئی ہے۔
ٹی ایل پی کے امیدوار عبدالستار ملک کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر پر میرے کرین کے نشان کی بجائے ملکہ کی تصویر چھاپ دی گئی ہے۔
نواب شاہ کی یونین کمیٹی 6 پر ٹی ایل پی کے امیدوار عبدالستار ملک کو کرین کا نشان الاٹ کیا گیا تھا۔
ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری مذکورہ پولنگ اسٹیشن پر تعینات کر دی گئی۔
نوابشاہ: آزاد امیدوار کو بھی غلط نشان چھپنے کی شکایت
نوابشاہ میں ہی بیلٹ پیپر پر انتخابی نشان تبدیل ہونے پر آزاد امیدوار نے بھی احتجاج کیا ہے۔
یونین کونسل 3 وارڈ 3 سے آزاد امیدوار راشد علی نے پریزائڈنگ آفیسر سے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے انتخابی نشان پنکھا الاٹ ہوا تھا جبکہ بیلٹ پیپر پر تالا چھپا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بیلٹ پیپر پر غلط انتخابی نشان چھپنے کی شکایت کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا ہے، اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے ہیں۔
اس حلقے میں جنرل کونسلر کی نشست پر ووٹنگ روک دی گئی ہے، اس حوالے سے رپورٹ الیکشن کمیشن کو بھجوائی جائے گی۔
خیر پور کے پولنگ اسٹیشن پر پولنگ میں تاخیر
خیر پور کے وارڈ نمبر 16 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 33 میں پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار ہوا۔
پولنگ ایجنٹس کے مطابق مذکورہ پولنگ اسٹیشن میں دیے گئے بیلٹ پیپرز کی بکس میں سیریل نمبرز کا مسئلہ درپیش ہے، متعدد بیلٹ پیپرز کے سیریل نمبر غائب ہیں۔
تمام سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس کی جانب سے اس مسئلے کے باعث پولنگ شروع نہیں کرنے دی گئی ہے۔
اس پولنگ اسٹیشن پر ووٹرز کافی تعداد میں پہنچ گئے ہیں جو شدید گرمی میں قطار میں لگے اس صورتِ حال پر پریشان ہیں۔
خیر پور میں آج درجۂ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تھرپارکر: ووٹنگ کے دوران ثقافتی رنگ نمایاں
ضلع تھر پارکر میں پولنگ کا عمل شروع ہوتے ہی زبردست گہما گہمی دیکھنے میں آ ئی۔
یہاں مرد و خواتین بڑی تعداد میں قومی فریضے کی ادائیگی کے لیے پولنگ اسٹیشن کا رخ کر رہے ہیں، اس موقع پر علاقے میں ثقافتی رنگ بھی نظر آ رہے ہیں۔
ضلع تھر پارکر میں 409 نشستوں پر انتخاب کے لیے 708 پولنگ اسٹیشنز پر 3 ہزار 500 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
9 ہزار پولنگ اسٹیشنز میں ووٹنگ جاری
مختلف ڈویژن سے 1 ہزار سے زائد امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔
سندھ کے پہلے مرحلے کے بلدیاتی الیکشن کی انتخابی مہم کا وقت جمعے کی رات 12 بجے ختم ہو گیا تھا جبکہ گزشتہ روز تمام پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کے سامان کی ترسیل کر دی گئی تھی۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق آج سندھ کے 4 ڈویژنز کے 14 اضلاع میں 9 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ جاری ہے، جہاں 21 ہزار سے زائد امیدوار میدان میں اترے ہیں۔
ان 14 اضلاع میں مجموعی طور پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 13 لاکھ 4 ہزار 860 ہے، انتخابی عمل کے لیے کُل 9 ہزار 23 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، جن میں سے مردوں کے لیے 1 ہزار 910، جبکہ خواتین کے لیے 1 ہزار 895 پولنگ اسٹیشنز ہیں۔
لاڑکانہ ڈویژن کے 5 اضلاع جیکب آباد، کشمور، شکار پور، لاڑکانہ اور شہداد کوٹ کے عوام آج اپنے بلدیاتی نمائندے منتخب کریں گے۔
سکھر ڈویژن کے 3 اضلاع خیر پور، سکھر اور گھوٹکی، شہید بے نظیر آباد ڈویژن کے 3 اضلاع شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، نوشہرو فیروز اور میرپور خاص ڈویژن کے 3 اضلاع میر پور خاص، عمر کوٹ اور تھر پارکر میں بھی پولنگ ہو رہی ہے۔
کسی بھی ناخوش گوار صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے فوج اور رینجرز کے اہل کار تمام حلقوں میں گشت کر رہے ہیں۔