صوبائی محتسب جسٹس ریٹائرڈ شاہنواز طارق نے چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت سے ملاقات کر کے ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ کے ادارے کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔
رپورٹ کے مطابق ادارے کو سال 2020 میں ہراسانی کی 48 درخواستیں موصول ہوئی جن میں سے 24 پر فیصلہ سنایا گیا۔ 2021 میں ہراسانی کی 56 درخواستیں موصول ہوئی اور 34 پر فیصلہ سنایا گیا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ہراسانی کی سب سے زیادہ شکایات محکمہ تعلیم میں 31 اور موصول ہوئی، محکمہ صحت میں 17 درخواستیں موصول ہوئی۔
صوبائی محتسب برائے ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ جسٹس ریٹائرڈ شاہنواز طارق نے بتایا کے ادارے کی کراچی، حیدرآباد، میرپور خاص، سکھر اور لاڑکانہ میں دفاتر قائم کئے گئے ہیں۔
اس دوران چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے صوبائی محتسب کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ ہم سب کی زمیداری ہے۔ انہونے صوبائی محتسب کو صوبے بھر میں آگاہی پروگرام منعقد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کے ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ کے حوالے سے عوام خاص طور پر خواتین کو آگاہی کی ضرورت ہے۔
ملاقات میں ڈائریکٹر صوبائی محتسب سعید احمد شیخ بھی موجود تھے۔