اسلام آباد:وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کہتے ہیں گھبرانا نہیں ہے لیکن میں تو بہتپہلے اگست 2018 سے ہی گھبرا چکا ہوں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ این اے 249 الیکشن میں دھاندلی کی کوئی شکایت نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا دوبارہ گنتی کا فیصلہ ہم نے تسلیم کیا ہے جبکہ دوبارہ گنتی کو ریٹرننگ آفیسر نےمسترد کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے دوبارہ گنتی کرانے کے فیصلے پر حیرت ہوئی۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 2017 میں بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بات کی گئی تھی لیکن جب تک ہم سیاسیبیانات سے آگے نہیں جائیں گے تو ترقی نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سنا تھا پروازوں میں محدود نشستیں رکھی جائیں گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ہم نے سندھ میں سرکاریدفاتر میں 20 فیصد حاضری رکھی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ چھوٹے کمرے میں 50 افراد کھڑے ہیں تو یہ کورونا روکنے کا طریقہ نہیں۔بٹن دباتے ہیں اور ایس او پیز کا معلوم ہوجاتا ہے۔ کتنی فالو ہوئیں، ہمیں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک وزیر نے ایس او پیز پر عمل ناپنے کے لیے میٹر بھی نکال لیا ہے۔ آپ روز کراچی سے 50 لوگ بلالیتے ہیں جبکہ ہم نے سندھ اسمبلی میں 25 فیصد سے زیادہ لوگوں کی اجازت نہیں دی۔