یہ بات معلوم ہے کہ آپ کا پیٹ جتنا کم ہوگا اتنی زیادہ لمبی زندگی ہوگی، کیونکہ موٹاپا بیماریوں کو اورخاص کر دل کی بیماری کو دعوت دیتا ہے۔ مرد اور عورت دونوں اس کا شکار ہوتے ہیں۔ زیادہ وزن یا موٹا ہوناپُرخطر اور اچھی صحت کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
برطانوی آن لائن اخبار دی میل نے امریکی محقیقین کے حوالے سے بتایا ہے کہ نئی تحقیق میں یہ بات سامنےآئی ہے کہ موٹے پیٹ والے لوگوں میں دل کی بیماری کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
امریکہ کےقومی صحت کے انسٹی ٹیوٹ آف نیشنل ہارٹ اور پھیپھڑوں اور بلڈ انسٹی ٹیوٹ کے محققین نےبتایا ہے کہ موٹاپا اور خاص طور پر بڑے پیٹ کے حامل لوگوں کے جسم کے وسطی حصے کے آس پاس زیادہچربی ہونے سے ان کو دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، چاہے وہ صحت مند وزن کی حد کے اندر ہیہوں۔
امریکی محقیقین نے امید ظاہر کی ہے ڈاکٹرز جب امراض قلب کے مریضوں کے خطرے کا اندازہ لگائیں گےوہ پیٹ کی چربی اور بی ایم آئی کی پیمائش کرنے پر زیادہ توجہ دیں گے۔
اس تحقیق کے ایک محقق ڈاکٹر ٹفنی پاول وائلڈی نے کہا ہے یہ سائنسی تحقیق دل اور موٹاپا کے علاج کےمابین تعلق کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے، کیونکہ موٹاپا کی وبا دل کی بیماری کے عالمی بوجھ اورمتعدد دائمی صحت کے مسائل پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے جو دل کی بیماریوں کو بھی متاثر کرتیہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ مطالعے میں پیٹ کی چربی اور قلبی عوامل کے مابین تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی ہےاور اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ پیٹ کی چربی عمومی صحت کے لیے ایک واضح خطرہ ہے۔
تحقیق میں اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ بڑے پیٹ کا وزن آپ کو دل کی بیماری کے زیادہ خطرہ میں ڈالسکتا ہے، جس میں دل کا دورہ پڑنے اور فالج بھی شامل ہے۔
محقیقین کا کہنا ہے کہ جسم کے دوسرے حصے سے چربی کم کیے بغیر پیٹ کی چربی کو کم کرنے کا بہترینطریقہ ہفتے میں 150 منٹ کی جسمانی سرگرمی جاری رکھنا ہے۔