تازہ ترین
محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئیڈالر میں ناقابل یقین کمی 250 سے نیچے آنے کی پیشگوئیسعودی عرب میں ٹریفک حادثہ، چار افراد جاں بحق، جان بحق ہونے والوں کا تعلق پاکستان سے ہےپاکستان نے نیپال کو شکست دیکر مسلسل دوسری فتح حاصل کرلینگراں وزیرِاعظم کی آج نیویارک میں کیا مصروفیات رہیں گی؟گندم سے بھرا جہاز بلغاریہ سے کراچی پہنچ گیاکراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جارییو اے ای نے پاکستان سے تازہ گوشت امپورٹ کرنے کے سمندری راستے بند کردیےبجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکانانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاشرجیل میمن کیخلاف کرپشن کا کیس دوبارہ کھل گیامیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کا دورہ کیاموسمیاتی تبدیلی، پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹیآئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کا آفیشل ترانہ کب ریلیز ہو گا؟لیول پلیئنگ فیلڈ کا مسئلہ ن لیگ سے ہے، بلاول بھٹوعید میلاد النبیﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں کمی کا فیصلہڈالر ذخیرہ کرنیوالوں کیخلاف بڑے ایکشن کا فیصلہڈالر مزید سستا ، قیمت 294.50 ہو گئیاسلام آباد اور لاہور میں بارش، کراچی میں بھی بادل برسنے کا امکانواٹس ایپ کا ایک نیا دلچسپ فیچر متعارف

سپریم کورٹ: 5 لاپتا افراد کو 2 ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم

 

کوئٹہ: سپریم کورٹ نے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشن کوئٹہ کو 5 لاپتا افراد کو 2 ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں کیس کی سماعت کی۔

سماعت میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری حافظ باسط، رکن اسمبلی قادر نیال اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشن کوئٹہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے لاپتا افراد کے حوالے سے پولیس کی پیش کردہ رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ایس ایس پی کرائم برانچ پر وردی کے بغیر عدالت میں پیش ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ لوگ لاپتا ہورہے ہیں اور ان کے اہلِ خانہ کو مقدمات درج کروانے کے لیے پولیس کے پیچھے بھاگنا پڑتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ’آپ کو معلوم نہیں ایک کیس کی کس طرح تفتیش کی جاتی ہے، لاپتا ہونے کا کیس پولیس کے پاس درج ہونا تھا جو نہیں ہوا۔

عدالت نے کہا کہ ایکسائیز اور سی بی آر ریکارڈ کے لیے خط لکھ دیا گیا لیکن خطوط جاری کرنا پولیس کا کام نہیں ہے، پولیس کا کام جائے وقوع پر جا کر تفتیش کرنا ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ اب تک یہ معلوم نہیں کہ مذکورہ افراد لاپتا ہوئے یا انہیں اغوا کیا گیا، تاہم ’کسی بھی صورت میں قانونی معاملات میں کارروائی کی جانی چاہیے‘۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کردی جو اسلام آباد میں ہوگی اور ساتھ ہی انسپکٹر جنرل (آئی جی) بلوچستان کو ویڈیو لنک کے ذریعے آئندہ سماعت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »