کراچی (قومی مقاصد نیوز) گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ انسانی صحت کو یقینی بنانے کے لئے ادویات کی بروقت اور با آسانی دستیابی اہم کردار ادا کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ وفاقی حکومت فارما سوٹیکل انڈسٹری کو ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کررہی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان فارما سوٹیکل مینو فیکچر رز ایسوسی ایشن کی تقریب سے مقامی ہوٹل میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب میں ملکی اور بین الاقوامی ادویہ ساز کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ گورنرسندھ نے کہاکہ پاکستان کی فارما انڈسٹری کا حجم فی الوقت کم ہے اسے بڑھانے کے لئے مربوط کاوشوں کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک میں کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث پاکستانی ادویہ ساز کمپنیوں کے پاس بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان میں تیار ادویات برآمد کرنے کے مواقع موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں تیار کی جانے والی ادویات معیار کے لحاظ سے دنیا کے کسی بھی ملک سے کم نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان ملک کی معیشت کو سدھارنے کے لئے انتھک محنت کررہے ہیں ، وہ ہر ہفتہ کسی نہ کسی صنعت کے نمائندوں سے ملاقات کرکے نہ صرف اس صنعت کے مسائل کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہیں بلکہ اس میں بہتری اور اس ضمن میں درکار اقدامات کے لئے بھی ہدایات جاری کرتے ہیں ۔ گورنرسندھ نے کورونا کے دوران پاکستان کی فارما انڈسٹری کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پی پی ایم اے کے اراکین نے نہ صرف اسپتالوں کو ادویات کی کمی نہیں ہونے دی بلکہ ڈاکٹروں اور طبی عملہ کے لئے ساز و سامان کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جس کے لئے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے اقدامات کے باعث بزنس کمیونٹی کا حکومتی اداروں پر اعتماد بحال ہوا ہے اور اب انھیں اس بات کا یقین ہے کہ ان کے ادا کردہ ٹیکس کا پیسہ درست اور شفاف طریقہ سے استعمال ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ایف بی آر کے تازہ ترین اعدا د و شمار اس بات کو ظاہر کررہے ہیں کہ گذشتہ سال کے مقابلہ میں ٹیکس کی وصولی کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام فلاحی کاموں میں سب سے آگے ہے اور ہم ہر مقصد کے لئے چندہ یا مدد دینے میں کبھی نہیں ہچکچاتے ۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے سماجی بہتری کے لئے شروع کئے جانے والے منصوبے اور اقدامات لائق تحسین ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین صلاحیتوں کے اعتباد سے کسی سے کم نہیں یہی وجہ ہے کہ وہ ہر شعبہ زندگی میں آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ارم شاکر رحیم نے میرٹ پر ایک بین الاقوامی دوا ساز کمپنی کی سربراہ بن کر اس بات کو ثابت کیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان اپنی تاریخ کے نہایت اہم موڑ پر کھڑا ہے ، ملک کو آگے لے جانے کے لئے ہمیں بھرپور محنت ، لگن اور ایمانداری سے اپنا کام کرنا ہوگا جس کے لئے وزیراعظم پہلے دن سے کوششیں کررہے ہیں ۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں معروف صنعت کار زاہد سعید نے کورونا کے دوران صنعت کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے اور وفاقی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطہ کروانے پر گورنرسندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ذاتی کاوشوں کے باعث خصوصاً فارما انڈسٹری کو رونا کے بحران سے محفوظ رہنے میں کامیاب رہی ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی ایم اے کے اراکین نے کراچی اور لاہور میں قائم فیلڈ اسپتالوں کو ان کی ضروریات کے مطابق ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جبکہ ڈاکٹروں اور طبی عملہ کے لئے حفاظتی ساز و سامان بھی دیا ۔ انہوں نے گرین کریسنٹ ٹرسٹ کی سرگرمیوں کے بارے میں گورنرسندھ کو بتایا کہ ٹرسٹ کے تحت صوبہ کے مختلف اضلاع کے اسکولوں میں 29 ہزار سے زائد بچے مفت تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ ارم شاکر رحیم نے کہا کہ پاکستان کی فارما انڈسٹری کی ترقی کے وسیع امکانا ت موجود ہیں لیکن اس ضمن میں بھرپور محنت اور استقامت کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں موجود مواقعوں سے فائدہ اٹھایا جائے ۔ تقریب سے خطاب کرتے میں چیئرمین پی پی ا یم اے ذکا ءالرحمان نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی فارما انڈسٹری کا حجم 200 ملین ڈالرز ہے جسے بڑھا کر 3ارب ڈالرز تک لے جایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان سے 20کے قریب ممالک کو کورونا سے متعلقہ ادویات برآمد جارہی ہیں.