امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم کب تک اسٹیبلشمنٹ کے پیچھے پناہ لیں گے ۔ حکومت نے اداروں اور اسٹیبلشمنٹ کو بھی متنازعہ بنایا اور بدنام کیا۔
حکومت نے سول سپر میسی ختم کی اور پارلیمنٹ کی عزت و وقار کا بھی جنازہ نکال دیا۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ میری نہیں مافیاز کی حکومت ہے ، ملک میں آٹا چینی ، لینڈ اور ڈرگ مافیاز حکومت سے طاقتور ہیں ۔ قوم کی گردنوں پر سوار اس مافیاز نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا اور قوم کا حشر کردیاہے ۔ نیب بھی اندھا ہے جو ایک آنکھ سے دیکھتاہے حکومت میں بیٹھے ہوئے لٹیرے اسے نظر نہیں آتے ۔ وفاق نے صوبائی حقوق پر ڈاکہ ڈالا ، کراچی ، کوئٹہ ، پشاور رو رہاہے ۔ میڈیا کے حقوق سلب ہیں وزیراعظم نے 788 دنوں کی حکومت میں 788 بار جھوٹ بولا ۔ مسلم لیگ ، پی پی اور پی ٹی آئی میں جاگیر داروں اور سرمایہ داروں کا ایک ہی گروہ ہے ۔ یہ ایک کلچر ، ایک نظام اور اسٹیٹس کو کی پیداوار ہیں اور ظلم و جبر کے اس استحصالی نظام کو قائم رکھنے کے لیے متحد ہیں ۔ اقتدار کے ایوانوں میں چھپے ہوئے یہ لٹیرے جب تک جیلوں میں نہیں جاتے ، غریب کو اس کے حقوق نہیں مل سکتے ۔ وزیراعظم نے نوجوانوں ، مزدوروں اور کسانوں سے دھوکہ کیا ۔ جماعت اسلامی عوام کی محرومیوں کو ختم کرسکتی ہے ۔ جماعت اسلامی ملک میں غریب کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے ۔ان لٹیروں سے نجات کا ایک ہی راستہ ہے کہ غریب ، کسان اور مزدور متحد ہو کر شاندار اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد میں شامل ہو جائیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ملتان میں شمولیتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر چوہدری سلمان الٰہی سہو نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔شمولیتی کنونشن سے امیر صوبہ جنوبی راﺅ ظفر ، ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سجاد وینس بھی موجود تھے۔