تازہ ترین
محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئیڈالر میں ناقابل یقین کمی 250 سے نیچے آنے کی پیشگوئیسعودی عرب میں ٹریفک حادثہ، چار افراد جاں بحق، جان بحق ہونے والوں کا تعلق پاکستان سے ہےپاکستان نے نیپال کو شکست دیکر مسلسل دوسری فتح حاصل کرلینگراں وزیرِاعظم کی آج نیویارک میں کیا مصروفیات رہیں گی؟گندم سے بھرا جہاز بلغاریہ سے کراچی پہنچ گیاکراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جارییو اے ای نے پاکستان سے تازہ گوشت امپورٹ کرنے کے سمندری راستے بند کردیےبجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکانانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاشرجیل میمن کیخلاف کرپشن کا کیس دوبارہ کھل گیامیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کا دورہ کیاموسمیاتی تبدیلی، پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹیآئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کا آفیشل ترانہ کب ریلیز ہو گا؟لیول پلیئنگ فیلڈ کا مسئلہ ن لیگ سے ہے، بلاول بھٹوعید میلاد النبیﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں کمی کا فیصلہڈالر ذخیرہ کرنیوالوں کیخلاف بڑے ایکشن کا فیصلہڈالر مزید سستا ، قیمت 294.50 ہو گئیاسلام آباد اور لاہور میں بارش، کراچی میں بھی بادل برسنے کا امکانواٹس ایپ کا ایک نیا دلچسپ فیچر متعارف

اپوزیشن کا حکومت کیخلاف تحریک چلانے اور جنوری میں فیصلہ کن لانگ مارچ کا اعلان

ملک کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا فیصلہ کرلیا۔

اے پی سی کے بعد جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں ’آل پاکستان ڈیموکریٹک الائنس‘ کے نام سے نیا اتحاد قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے میں وزیر اعظم سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ اے پی سی میں ملک گیر حکومت مخالف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت اکتوبر میں احتجاج اور عوامی ریلیاں نکالی جائیں گی جس میں تمام اپوزیشن جماعتیں شریک ہوں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دسمبر میں حکومت مخالف احتجاج کیا جائے گا اور جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق حکومت کو صرف جنوری تک وقت دیا جائے گا، ملک میں آزاد شفاف نئے انتخابات کا مطالبہ کیا جائے گا، نئے انتخابات نہ کرانے پر دھرنا یا مارچ شروع کیا جائے گا جب کہ تحریک عدم اعتماد کا آپشن بھی ضرورت پڑنے پراستعمال کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمبلیوں سے مستعفی ہونا بھی آپشنز میں شامل ہوگا جب کہ ٹروتھ کمیشن قائم کیا جائے گا جو 1947 سے آج تک پاکستان کی حقیقی تاریخ پرحقائق سامنے لائے گا۔

میثاق پاکستان کی تیاری کیلئے کمیٹی قائم

ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں اپوزیشن جماعتوں نے ’میثاق پاکستان‘ کی تیاری کے لیے کمیٹی بنادی ہے، میثاق پاکستان ’میثاق جمہوریت‘ کی طرز پر ہوگا۔

اے پی سی میں کون کون شریک ہے؟

پیپلز پارٹی کی میزبانی میں اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس میں 11 سیاسی جماعتیں شریک ہیں۔

اے پی سی میں مسلم لیگ (ن) کے شہباز شریف، مریم نواز جب کہ جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمان، عوامی نیشنل پارٹی، بی این پی مینگل، بی این پی عوامی اوردیگر جماعتوں کی اعلیٰ قیادت موجود ہے۔

کانفرنس کی اہم بات سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہیں۔

کانفرنس سے آصف علی زرداری، نواز شریف، شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

’کانفرنس میں تحریک عدم اعتماد اور جلسے جلوسوں کی تجویز پیش کی جائےگی‘

پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے کے لیے پارٹی قائدین سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کُل جماعتی کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان اور اسپیکر اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز پیش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں جلسے جلوسوں کی تجویز بھی پیش کی جائےگی۔

وزیراعلی پنجاب کو بھی تحریک عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجنے کی تجویز دی جائے گی، تجاویز پر فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »