تازہ ترین
29 ستمبرکو سندھ حکومت نے صوبے بھر میں چھٹی کا اعلان کر دیاپاکستانی کرکٹ ٹیم کا ورلڈکپ کیلئے اعلان کل ہوگاگورنر سندھ نے کینسر کی مریضہ کی مدد کردیمحکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئیڈالر میں ناقابل یقین کمی 250 سے نیچے آنے کی پیشگوئیسعودی عرب میں ٹریفک حادثہ، چار افراد جاں بحق، جان بحق ہونے والوں کا تعلق پاکستان سے ہےپاکستان نے نیپال کو شکست دیکر مسلسل دوسری فتح حاصل کرلینگراں وزیرِاعظم کی آج نیویارک میں کیا مصروفیات رہیں گی؟گندم سے بھرا جہاز بلغاریہ سے کراچی پہنچ گیاکراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جارییو اے ای نے پاکستان سے تازہ گوشت امپورٹ کرنے کے سمندری راستے بند کردیےبجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکانانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاشرجیل میمن کیخلاف کرپشن کا کیس دوبارہ کھل گیامیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کا دورہ کیاموسمیاتی تبدیلی، پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹیآئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کا آفیشل ترانہ کب ریلیز ہو گا؟لیول پلیئنگ فیلڈ کا مسئلہ ن لیگ سے ہے، بلاول بھٹوعید میلاد النبیﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں کمی کا فیصلہڈالر ذخیرہ کرنیوالوں کیخلاف بڑے ایکشن کا فیصلہ

کورونا کے باعث 1000 اسکول فروخت کرنے کا فیصلہ

عالمی وبا کورونا وائرس کی بھارت میں تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں شوبز سے لیکر تعلیم تک ہر شعبہ شدید متاثر ہوا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر کے کے-جی تا بارہویں جماعت تک کے 1000 کے قریب اسکولوں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے بھارت کا شعبہ تعلیم بے حد متاثر ہوا ہے اور اس فیصلے سے امید یہ کی جا رہی ہے کہ ملک بھر کے 1000 کے قریب اسکول فروخت کرنے کے بعد ان سے آنی والی ساڑھے 7500 کروڑ روپے (تقریباً ایک ارب ڈالر) کی رقم کو آئندہ آنے والے 2 سے 3 سال کی سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

بھارت میں تعلیمی انفراسٹرکچر پر کام کرنے والے ادارے ’سیریسٹرا وینچرز‘ کے اعداد و شمار کے مطابق یہ آفر پرائیویٹ بجٹ والے اسکولوں کے لیے ہے جن کے فی بچے کی زیادہ سے زیادہ سالانہ فیس 50 ہزار روپے ہے اور بھارت میں تقریباً 80 فیصد اسکول اس ہی کیٹیگری میں آتے ہیں۔

سیریسٹرا وینچرز کے ساتھ منسلک ویشال گوئل کا کہنا ہے کہ متعدد ریاستی حکومتوں کی جانب سے اسکولوں میں فیس وصولی کی حد مقرر کی گئی ہے اور اسکولوں سے یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ وہ دیگر اخراجات کو برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی تنخواہیں ادا کریں جو کہ ان اسکولوں کے لیے مشکلات کا باعث بن رہا ہے۔

ویشال گوئل کا مزید کہنا تھا کہ ایک بڑے اسکول کو اپنے عملے کو تنخواہیں دینے کے لیے غیر تدریسی عملے کی تنخواہوں میں 70 فیصد تک کٹوتی کرنا پڑی۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »