وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون سازی میں جس پارلیمنٹیرین پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، اس کے ثبوت لائے جائیں یا غیر ذمہ دارانہ بیانات دینا بند کریں۔
اپنے بیان میں علی زیدی کا کہنا تھا کہ اگر بلاول کو یقین ہے کہ پارلیمنٹ ‘ربڑ اسٹیمپ’ ہے تو چیلنج کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی سندھ سمیت تمام اسمبلیوں سے مستعفی ہو جائے جس الیکشن کی بدولت پاکستان تحریک انصاف مرکزی جماعت بنی ہے ویسے ہی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں جب کہ سندھ نے پیپلز پارٹی کا انتخاب کیا۔
انہوں نے کہ کہ اب یہ ممکن نہیں کہ منصفانہ انتخابات صرف سندھ میں ہوئے لیکن باقی ملک میں نہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کے 20 پارلیمانی ارکان غیر حاضر تھے تو یہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت کی کو تاہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری خود کو میڈیا کی آزادی کے چیمپئن کہتے ہیں کیا وہ سندھ میں عزیر میمن کا قتل بھول گئے، نہ ہی ان کے اہل خانہ سے ملا قات کی مگر دوسری جانب صحافی مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے پر ان کے گھر بھی گئے۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی گزشتہ 12 سالوں سے سندھ میں کارکردگی دیکھ کر ان کو ووٹ کون دے گا؟
اسپیکر قومی اسمبلی کے رویے سے متعلق علی زیدی نے کہا کہ اسد قیصر ایک بہت عمدہ اور انتہائی روادار اسپیکر ہیں، وہ بعض اوقات اپوزیشن بینچوں کو زیادہ وقت دیتے ہیں، اسپیکر ہماری بات کے دوران حزب اختلاف کے بینچز سے ہمیں دی گئی گالیوں کوبھی نظرانداز کردیتے ہیں، بلاول بھٹو کو ان کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔