تازہ ترین
29 ستمبرکو سندھ حکومت نے صوبے بھر میں چھٹی کا اعلان کر دیاپاکستانی کرکٹ ٹیم کا ورلڈکپ کیلئے اعلان کل ہوگاگورنر سندھ نے کینسر کی مریضہ کی مدد کردیمحکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئیڈالر میں ناقابل یقین کمی 250 سے نیچے آنے کی پیشگوئیسعودی عرب میں ٹریفک حادثہ، چار افراد جاں بحق، جان بحق ہونے والوں کا تعلق پاکستان سے ہےپاکستان نے نیپال کو شکست دیکر مسلسل دوسری فتح حاصل کرلینگراں وزیرِاعظم کی آج نیویارک میں کیا مصروفیات رہیں گی؟گندم سے بھرا جہاز بلغاریہ سے کراچی پہنچ گیاکراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جارییو اے ای نے پاکستان سے تازہ گوشت امپورٹ کرنے کے سمندری راستے بند کردیےبجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکانانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاشرجیل میمن کیخلاف کرپشن کا کیس دوبارہ کھل گیامیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کا دورہ کیاموسمیاتی تبدیلی، پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹیآئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کا آفیشل ترانہ کب ریلیز ہو گا؟لیول پلیئنگ فیلڈ کا مسئلہ ن لیگ سے ہے، بلاول بھٹوعید میلاد النبیﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں کمی کا فیصلہڈالر ذخیرہ کرنیوالوں کیخلاف بڑے ایکشن کا فیصلہ

سندھ میں 21 تاریخ سے چھٹی تا آٹھویں تک اسکولز نہ کھولنے کا فیصلہ

کراچی: سندھ حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر دوسرے مرحلے میں چھوٹی جماعتوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ کورونا کے مثبت کیسز میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد 21 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں جماعت کی کلاسیں کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے یہ فیصلہ 28 ستمبر تک مؤخر کیا ہے اور اس کے بعد بھی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو آگے فیصلہ کریں گے۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہمیں این سی او سی کے فیصلے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، اس لیے دوسرے مرحلے کو مؤخر کررہے ہیں اور دیکھیں گے کہ ایس او پیز پر کس طرح بہتر طریقے سے عملدرآمد کراسکتے ہیں۔

صوبائی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اسکولوں کی انتظامیہ لاپرواہی کرے گی توکارروائی کریں گے، احساس ہورہا ہے کہ بچوں کی تعلیم اور ایجوکیشن انڈسٹری کونقصان ہورہا ہے، اگرایس اوپیزپر عمل نہ کرایا جاسکا تو اسکولوں کے حوالے سے فیصلے پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔

اس سے قبل اسکول کے دورے کے موقع پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ اب بھی اسکولز میں ایس اوپیز پر عمل نہیں ہورہا،کل بھی اورنگی ٹاون میں چار اسکولز سیل کیے، ایسا لگ رہا ہےکہ اسکولوں کو بند کرانا پڑے گا۔

سعید غنی نے مزید کہا کہ اسکولوں اور کالجز میں میں کورونا کے ٹیسٹ کرائے گئے ہیں جہاں 13 ہزار طلبہ کے ٹیسٹ کرائے جن میں سے 88 طلبہ میں کورونا کی تصدیق ہوئی، اگر محسوس ہوا کہ چیزیں درست سمت میں نہیں جارہیں تو اسکول بند کرنےمیں دیر نہیں کریں گے، بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج بھی اسکولوں کا دورہ کیا تو بچوں نےماسک بھی نہیں پہنے تھے، سرکاری اسکولوں میں بھی ایس او پیزکی خلاف ورزیاں ہورہی ہے، کالجز میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں زیادہ نظر آئیں، این سی او سی اور وزیراعلیٰ سے موجودہ صورتحال پربات کروں گا۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »