لاہور: موٹروے زیادتی کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔موٹروے زیادتی کیس میں خود گرفتاری دینے والے ملزم وقار الحسن کے ڈی این اے کی رپورٹ آ گئی ہے جس کے مطابق ملزم کا ڈی این اے خاتون سے میچ نہیں ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وقار الحسن کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا تاہم ابھی یہ تصدیق ہونا باقی ہے کہ ملزم موقع پر موجود تھا یا نہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وقار الحسن کے ڈی این اے سے کیس ثابت نہیں ہوا۔ں۔پولیس کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق وقار الحسن موٹروے زیادتی کیس میں ملوث نہیں پایا گیا ۔ ملزم عابد کا بہنوئی اور تین رشتے دار پولیس کی حراست میں ہیں جن سے ملزمان کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ موٹروے زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون نے ملزم وقارالحسن کی شناخت سے انکار کردیا تھا۔
موٹروے زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون کو ملزم وقارالحسن کی فوٹیج واٹس ایپ کے ذریعے بھجوائی گئی تاہم خاتون نے ملزم کی شناخت سے انکار کردیا اور کہا کہ وقارالحسن واقعے میں ملوث نہیں تھا۔ موٹروے زیادتی کیس کاایک ملزم وقار الحسن شاہ خود تھانے میں پیش ہوا تھا۔ ملزم وقارالحسن شاہ سی آئی اے ماڈل ٹاؤن تھانے میں پیش ہوا تاہم اس نے جرم ماننے سے انکار کردیا۔
بتایا گیا کہ ملزم وقارالحسن شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ، میرا سالہ عباس عابد علی کے ساتھ مل کر وارداتیں کرتا تھا تاہم اس نے پولیس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ۔ پولیس کے مطابق ملزم وقارالحسن شاہ کا تعلق شیخوپورہ کے علاقے قلعہ ستار شاہ سے ہے ۔ واضح رہے کہ موٹر وے زیادتی کیس میں مرکزی ملزم عابد علی ہے جبکہ دوسرے ملزم کی شناخت وقارالحسن شاہ کے نام سے ہوئی جو کہ چھانگا مانگا کا رہائشی ہے ، اس سے پہلے شناخت ہونے والا ملزم عابدعلی اور دوسرا ملزم وقارالحسن شاہ دونوں دوست ہیں جو اکٹھے رہتے ہیں۔