پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے جنرل سیکریٹری اور جی ڈی اے کے ترجمان سردار عبدالرحیم نے کہا ہے کہ سندہ حکومت کی اس سے بڑی نااہلی کیا ہوگی کہ سندہ اسیمبلی جیسا مقدس ایوان ابھی تک برساتی پانی میں ڈوبا ہوا ہے.
کراچی کے نالوں سے ابھی تک لاشیں نکل رہے ہیں بدین سانگھڑ کھپرو ٹھٹہ دادو جوہی اور دیگر مقامات پر سیکڑوں لوگوں نے حفاظتی بندو پر پناہ لئے ہوئے ہیں اور لاکہوں ایکڑ اراضی پر فصل تباہ ہوگیا ہے لیکن زرداری حکومت کو ایڈمنسٹریٹرز لگانے کی لگے ہوئے انہوں نے اپنے جاری کردہ پریس بیان میں کہا ہے کہ کروڑوں روپئے کی بجیٹ سے بننے والی سندھ اسمبلی بلڈنگ کی نئیں عمارت کی مسجد اور آفیسز اور وزیر اعلی پارکنگ سمیت پوری عمارت سے پانی نہ نکلنا سندھ حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے، سردار عبدالرحیم نے مزید کہا کہ تمام تجارتی مراکز اور علاقوں سے بارشوں کے پانی کا اخراج نہیں ہوسکا ہے کلفٹن اور ڈیفنس ڈوب چکا ہے پانج دن سے بجلی نہیں ہے کراچی والوں کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے، کراچی کے برساتی نالوں پر کئی کئی منزلہ عمارتیں سندھ حکومت کی ایماء پر بنیں ہے، سندھ بلڈنگ اور کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی براہ راست ملوث ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ملیر کورنگی نالوں سے آج تک معصوم بچوں کی لاشیں نکل رہے ہیں اور بدین سانگھڑ کھپرو ٹھٹہ حیدرآباد دادو جوہی اور علاقوں پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے سیکڑوں لوگ حفاظتی بندو پر اپنا بیٹھ کر گزارا کر رہے ہیں سندھ کے زرعی پیداوار تباہ ہوگیا ہے لیکن حکمران اپنی جیبیں بھرنے اور رشوت کے عیوض ایڈمنسٹریٹر لگانے کے چکروں میں مصروف ہے سردارعبدالرحیم نے مزید کہا کہ کروڑوں روپئے کی بجیٹ سے بننے والہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کہیں نظر نہیں آرہا ہے یے سارے ادارے پیسے بنانے کی مشین کے طور پر کام کررہیں ہیں، عوام کے حق کی آواز بن کر ایوانوں کے اندر اور باہر بہرپور طریقے سے احتجاج کریں گے.