کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں مون سون کی بارش سے موسم سہانا ہوگیا اور شہریوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے۔
کراچی کے بعض علاقوں میں تیز اور کہیں ہلکی بارش ہوئی جس سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور لوگوں نے ابرِ رحمت برسنے پر خدا کا شکرادا کیا۔
بارش کا چھینٹا پڑتے ہی کئی علاقوں کی بجلی بند ہوگئی اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر رہی اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
برسات کے باعث طلبہ کو درپیش مشکلات کے پیش نظر متعدد نجی اسکولوں کے انتظامیہ نے اپنے اسکول بند رکھنے کا اعلان کردیا جبکہ دفاتر میں بھی حاضری معمول سے کم رہی۔ شہر قائد میں سب سے زیادہ بارش گلشنِ حدید میں 12 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
بارش کے دوران کچھ ناخوش گوار واقعات بھی پیش آئے۔ لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی جس سے 12 سے زائد دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ دکانداروں نے کہا کہ کے الیکڑک کو وقت پر اطلاع دی مگر عملہ تاخیر سے پہنچا۔ ادھر کلفٹن بوٹ بیسن کے قریب کرنٹ لگنے سے 30 سالہ شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔
سندھ کے دیگر شہروں حیدرآباد، سانگھڑ، نوابشاہ، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمدخان، میرپورخاص ، تھرپارکر میں بھی گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے لئے اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران مون سون بارشوں کا سسٹم سندھ پر اثر انداز ہوگا اور موسلا دھار بارش ہوسکتی ہے۔