اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما و سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز کی چیئرمین سینیٹ کیلئے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار حاصل بزنجو سے ملاقات بھی ناکام ہوگئی۔
سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے چئیرمین سینیٹ کے لیے اپوزیشن کے امیدوار اور نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیشنل پارٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے سے معذرت کرلی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ میر حاصل بزنجو نے شبلی فراز کی سربراہی میں آنے والے حکومتی وفد کو جواب دے دیا کہ ہمارے پاس پیچھے ہٹنے کا راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور چیئرمین ہٹانے کے معاملہ پر اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ حاصل بزنجو کے سامنے اپنا کیس پیش کیا ہے، ایوان کے تقدس اور روایات کی بات کی ہے۔ شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہے کہ 5 سے 6 افراد کے علاوہ اپوزیشن کے تمام سینیٹرز حکومت کے ساتھ ہیں، اور اب اپوزیشن اپنے سینیٹرز کے حج پر جانے کا بہانہ بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے پاس جاکر ووٹ مانگیں، مولانا فضل الرحمان نے بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، جھوٹ بولا ہے۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان سےغلط بیانی کی توقع نہیں تھی کیوں کہ ہم نے ان سے ووٹ نہیں مانگا تھا، ہم نے کہا تھا کہ جو ماحول خراب ہورہا ہے، اس میں اپنا کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں شبلی فراز نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بھی ملاقات کی تھی تاہم مولانا فضل الرحمان نے بھی چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد سے پیچھے ہٹنے سے معذرت کرلی تھی۔