تازہ ترین
انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں چند پیسہ کمیگوگل میپس میں بڑی تبدیلی جو بیشتر افراد کو پسند نہیں آئیملک میں سونے کی قیمت میں اضافہبرائل مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہروپے کی قدر بحال ہونے لگی ڈالر مزید سستاانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاموسم سرما میں ادرک لینا کیوں فائدہ مند ہے؟ کھانے کے طریقے جانیںنواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشیورلڈکپ کون جیتے گا؟ بڑی پیش گوئیپنجاب بھر میں ماسک پہننا لازمی قرارملک کا ماحول اس وقت انتخابات کے لیے سازگار آصف زرداریملک میں سونے کی قیمت میں کمیواٹس ایپ چینلز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نیاں فیچر متعارفڈالر کی قیمت میں معمولی کمیملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست بچ گئی سیاست بھی بچ جائے گی، شہبازشریفمہنگائی کے مارے عوام پر بجلی بم گرانےکی تیاری مکملپیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکانگوگل سرچ انجن کا ایک نیا دلچسپ فیوچر متعارفعالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان

امریکہ سے امداد کے بجائے تجارت کی پالیسی کامیاب حکمت عملی ہے: میاں زاہد حسین

کراچی: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکہ بڑی سفارتی کامیابی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی جانب سے کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس اور اس دیرینہ تنازعہ پر ثالثی کی پیشکش بڑا سنگ میل ہے کیونکہ کشمیر کے مسئلے کے حل سے دنیا سکھ کا سانس لے گی اوریہ کروڑوں افراد کو غربت سے نکالنے کے علاوہ خطے کی تیز رفتار ترقی کا سبب بن سکتا ہے۔

امریکی پیشکش کے جواب میںبھارتی وزارت خارجہ نے اپنی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اوربھارت تمام تصفیہ طلب معاملات کو باہمی بات چیت سے حل کریں گے جبکہ دنیا گواہ ہے کہ باہمی مذاکرات اب تک اس 70سال پرانے مسئلہ کشمیر اور متعدد دیگر مسائل کو حل نہیں کرسکے اسلئے جب تک امریکہ جیسے طاقتور ممالک مداخلت نہیں کریں گے یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر پر امریکی پیشکش فوری طورپر قبول کر لی جبکہ بھارت نے اسے قبول نہیں کیا جسکی وجہ اس مسئلے کو لٹکانے کی خواہش ، امریکہ اور بھارت کے مابین موجودہ تجارتی مسائل اور بی ایل اے جو بلوچستان کی علےحدگی کے لئے کام کر رہی ہے کو دہشت گرد قراردینا ہے۔

امریکی صدر نے مذاکرات میں افغانستان میں خانہ جنگی کے حوالے سے ’ڈومور‘ کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ پہلی بار قیام امن کےلئے پاکستان کے مثبت کردار کو تسلیم اورپاکستان کی مدد کا اعتراف کیا گیاہے جس کی وجہ سے امریکہ کی افغانستان میں 19سالہ جنگی نا کامی ہے۔امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے لئے امریکی امداد بحال ہو سکتی ہے اور دونوں ملکوں کی تجارت دس سے بارہ گنا بڑھ سکتی ہے جبکہ امریکی سرمایہ کاری بھی بڑھ سکتی ہے جو بڑی کامیابیاں اور مستقبل میں شراکت داری کی خوشخبری ہے۔

صدر ٹرمپ نے وز یر اعظم عمران خان کی عوامی مقبولیت کا بھی حوالہ دیا جو دونوں لیڈروں میں ذاتی گر مجوشی اور مل کر کام کرنے کے ما حول کا عکاس ہے ۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ برسوں کی کشیدگی کے بعد دونوں ملکوں میں تعلقات بحال ہو رہے ہیں جس سے پاکستان کے علاوہ خطے کے دیگر ممالک اور سی پیک پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے جس کا ہضم کرنا بھارت کے لئے مشکل ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان میں امن سے خطے کی صورتحال بہتر ہو جائے گی جبکہ پاکستانی عوام ان مفید مذاکرات کے نتیجہ میں مزید کامیابیوں کے منتظر ہیںتاہم سابقہ ادوار میں امریکی ہرجائی پن کو بھی مد نظر رکھنا ضروری ہے ۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »