لندن: بھارت عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس ہار گیا۔ عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی۔
عالمی عدالت کے سربراہ عبدالقوی احمد یوسف نے کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی کا حق حاصل ہے۔ پاکستان کلبھوشن یادیو کو دی جانے والی سزائے موت پر نظر ثانی کرے۔ کلبھوشن یادیو پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت ویانا کنونشن کے فریق ہیں۔ بھارت نے ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی مانگی۔ پاکستان نے بھارتی موقف کے خلاف 3 اعتراضات پیش کیے۔ پاکستان کا موقف تھا کہ کلبھوشن جعلی نام پر پاسپورٹ کے ساتھ پاکستان میں داخل ہوتا رہا۔ پاکستان کا موقف تھا کہ بھارت کلبھوشن کی شہریت کا ثبوت دینے میں ناکام رہا۔ پاکستان کا موقف تھا کہ کلبھوشن نے پاکستان میں جاسوسی کے ساتھ دہشتگردی بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ مقدمے کی تفصیلی شقوں کی طرف نہیں جانا چاہتے۔ پاکستان کلبھوشن یادیو کو دی جانے والی سزائے موت پر نظر ثانی کرے۔
عالمی عدالت کے سربراہ عبدالقوی احمد یوسف نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو کلبھوشن یادیو کے شہریت کے دستاویزات نہیں دکھائے اور پاکستان کے مطالبے کے باوجود کلبھوشن یادیو کا اصلی پاسپورٹ بھی پاکستان کو نہیں دکھایا گیا، جبکہ بھارت پاکستان کے دو پاسپورٹ کی موجودگی کا جواز پیش کرنے میں ناکام رہا۔
انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی شہری ہے اور اس بات کو پاکستان اور بھارت دونوں نے تسلیم کیا۔
اس اہم مقدمے کا فیصلہ سننے کیلئے اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور کی قیادت میں پاکستانی ٹیم بھی ہالینڈ پہنچے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصلے بھی اس ٹیم کا حصہ ہیں۔