تازہ ترین
انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں چند پیسہ کمیگوگل میپس میں بڑی تبدیلی جو بیشتر افراد کو پسند نہیں آئیملک میں سونے کی قیمت میں اضافہبرائل مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہروپے کی قدر بحال ہونے لگی ڈالر مزید سستاانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاموسم سرما میں ادرک لینا کیوں فائدہ مند ہے؟ کھانے کے طریقے جانیںنواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشیورلڈکپ کون جیتے گا؟ بڑی پیش گوئیپنجاب بھر میں ماسک پہننا لازمی قرارملک کا ماحول اس وقت انتخابات کے لیے سازگار آصف زرداریملک میں سونے کی قیمت میں کمیواٹس ایپ چینلز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نیاں فیچر متعارفڈالر کی قیمت میں معمولی کمیملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست بچ گئی سیاست بھی بچ جائے گی، شہبازشریفمہنگائی کے مارے عوام پر بجلی بم گرانےکی تیاری مکملپیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکانگوگل سرچ انجن کا ایک نیا دلچسپ فیوچر متعارفعالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان

عمارتوں کو حیرت انگیز تھری دی روپ دینے کا رجحان

روم، اٹلی: ایک اطالوی فنکار سادہ عمارتوں پر اس مہارت سے فن پارے بناتے ہیں کہ پوری عمارت تھری ڈی شاہکار بن جاتی ہے۔

اٹلی میں پیٹا نامی فنکار بصری دھوکے (آپٹیکل الیوژن) کےماہر ہیں۔ وہ کچھ اس طرح روغن کرتے ہیں کہ ہر زاویئے سے پینٹنگ منفرد دکھائی دیتی ہے۔ کبھی تصویر کے پہلو آپس میں بدلتے دکھائی دیتے ہیں تو کبھی باہم مدغم ہوتے نظر آتے ہیں۔ اس طرح ہر زاویئے سے پینٹنگ پر حقیقی تھری ڈی ماڈل کا گمان ہوتا ہے جسے نیچے موجود تصاویر میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

’’میں جب بھی دیواروں پر رنگ و روغن کرتا ہوں تو میری کوشش ہوتی ہے کہ ان کی ساخت اور ثقافت کے درمیان تعلق پیدا ہو، اور اس تعلق کو ایک عام فرد بھی محسوس کرسکے۔ گویا میری پینٹنگز آس پاس کے ماحول سے رابطہ کرتی نظر آتی ہیں،‘‘ پیٹا نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا۔

ان کی سب سے مشہور پینٹنگ جرمنی کے شہر مین ہائیم میں ایک سڑک کے کنارے ہے جو اسی سال بنائی گئی ہے۔ یہ پینٹنگ سفید، نیلے اور سرمئی رنگ پر مشتمل ہے جس کے بعد عمارت مکمل تھری ڈی میں نظرآتی ہے کہ گویا وہ دیکھنے والے کے ساتھ ساتھ اپنی ہیئت بدل رہی ہے۔ پیٹا ایک عرصے سے اس بلڈنگ پر اپنی مہارت دکھانا چاہتے تھے۔

لیکن پیٹا کہتے ہیں کہ وہ دنیا بھر میں دیواریں پینٹ کرنے والے فنکاروں کا کام دیکھتے ہیں اور ان سے سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاہم ان کا منفرد انداز بتاتا ہے کہ وہ کسی بھی پینٹنگ کو پس منظر سے الگ نہیں کرنا چاہتے۔ پیٹا نے کہا کہ وہ پہلے اسپرے سے کام کرتے تھے لیکن اب شوخ رنگ (ایکریلک) برش، آئل پینٹ اور بڑے رول استعمال کرتے ہیں۔ تاہم اس کا انحصار دیوار یا عمارت کی لمبائی اور چوڑائی پر بھی ہوتا ہے۔

جرمنی کی عمارت کی مشہور پینٹنگ انہوں نے 20 دن میں مکمل کی ہے۔

پینٹنگ کے علاوہ پیٹا مجسمے اور دیگر اجسام بھی بناتے ہیں لیکن یہ ان کی مہارت ہے کہ وہ کسی بھی دیوار اور مٹیریل پر فن پارہ تخلیق کرسکتے ہیں۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »