احتساب عدالت کے جج ارشد ملک اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز کے درمیان مدینہ منورہ میں ملاقات 27 رمضان کو ہوئی، اس ملاقات میں دونوں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کے معاملے میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جج ارشد ملک اور حسین نواز کے درمیان 27 رمضان کو مدینہ منورہ میں ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق جج ارشد ملک اور حسین نواز کے درمیان ملاقات مدینہ کے ایک ہوٹل میں ہوئی، جج کے آنے جانے اور ملاقات کی گفتگو بھی ریکارڈ کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ جج نے نواز شریف کیس پر فیصلے سے متعلق پس پردہ کچھ شخصیات کے نام حسین نواز کو بتائے۔ شریف خاندان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں حسین نواز نے جج کو کسی قسم کی رشوت کی پیشکش کی نہ کوئی دھمکی دی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران جج ارشد ملک نے حسین نواز کو بتایا کہ فیصلے میں متعدد جگہوں پر غلطیاں موجود ہیں۔
ملاقات میں جج ارشد ملک اور حسین نواز کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی، حسین نواز نے جج ارشد ملک سے کہا کہ آپ نے غلط فیصلہ کیوں دیا؟
علاوہ ازیں لندن میں موجود حسین نواز نے جج ارشد ملک کی جانب سے لگائے گئے الزامات بھی رد کردیے ہیں۔