ملتان: احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کی متنازعہ ویڈیو کے اصل کردار میاں طارق نامی شخص کے بارے میں تفصیلات سامنے آ گئیں۔ میاں طارق نے اپنے بھائی کی مدد سے مبینہ ویڈیو بنائی اور ذرائع کے مطابق میاں طارق نے دو ہزار سترہ میں مبینہ ویڈیو میاں نواز شریف کو فروخت کی۔
احتساب عدالت کے سابق جج کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیان حلفی جمع کرایا گیا جس میں 16سال پرانی ویڈیو کا ذکر کیا ۔ متنازعہ ویڈیو کے اصل کردار میاں طارق نامی شخص کے بارے میں تفصیلات سامنے آ گئیں۔
طارق محمود نامی شخص نے چوک فوارہ کے قریب ابدالی روڈ پر طارق ٹی وی سینٹر کے نام سے دکان بنا رکھی ہے جس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ طارق محمود نے مبینہ طور پر 2001سے 2003 تعیناتی کے دوران ویڈیو بنائی۔پچھلے ہفتے قبل سابق جج ارشد ملک نے ملاقات میں میاں طارق سے ملاقات بھی کی جس کی تصاویر بھی منظر عام پر آچکی ہیں۔ جس میں دونوں کو ساتھ بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے۔
طارق محمود غیر قانونی اشیا و سمگلڈ ٹی وی ، ایل ای ڈیز کی خریدو فروخت میں ملوث ہے ۔ مختلف اہم شخصیات و سرکاری افسران کیساتھ معاملات کرنے میں ماہر سمجھا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق طارق محمود کا بڑا بھائی میاں ادریس اسمگلنگ کیس میں گرفتار رہ چکا ہے۔
مبینہ طور پر جج ارشد ملک میاں طارق سے ملاقات کے لئے گزشتہ دنوں ملتان بھی آتےجاتے رہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ویڈیو اسکینڈل میں ملوث میاں طارق 10 جولائی سے لاپتہ ہے جبکہ انکی فیملی نے میاں طارق کی موجودگی بارے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔