تازہ ترین
انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں چند پیسہ کمیگوگل میپس میں بڑی تبدیلی جو بیشتر افراد کو پسند نہیں آئیملک میں سونے کی قیمت میں اضافہبرائل مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہروپے کی قدر بحال ہونے لگی ڈالر مزید سستاانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاموسم سرما میں ادرک لینا کیوں فائدہ مند ہے؟ کھانے کے طریقے جانیںنواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشیورلڈکپ کون جیتے گا؟ بڑی پیش گوئیپنجاب بھر میں ماسک پہننا لازمی قرارملک کا ماحول اس وقت انتخابات کے لیے سازگار آصف زرداریملک میں سونے کی قیمت میں کمیواٹس ایپ چینلز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نیاں فیچر متعارفڈالر کی قیمت میں معمولی کمیملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست بچ گئی سیاست بھی بچ جائے گی، شہبازشریفمہنگائی کے مارے عوام پر بجلی بم گرانےکی تیاری مکملپیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکانگوگل سرچ انجن کا ایک نیا دلچسپ فیوچر متعارفعالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان

سارک کو فعال بنا کر ترقی اور غربت میں کمی یقینی بنائی جا سکتی ہے: میاں زاہد حسین

کراچی: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ غیر فعال سارک خطے کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے جسے فعال بنا کر اقتصادی ترقی اور غربت میں کمی کے اہداف حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے مابین اختلافات اور اعتماد کا فقدان جنوبی ایشیاءکی ترقی میں رکاوٹ ہے جبکہ دیگر علاقائی ممالک کے مابین بھی مختلف امور پر اختلافات موجود ہیں۔ میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ حال ہی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ملک نہیں بلکہ خطے ترقی کرتے ہیں جو ایک حقیقت اور خطے میں امن اور ترقی کے لئے انکی خواہش کا اظہار ہے جس پر تمام متعلقہ ممالک اپنے مفاد میں سنجیدگی سے غور کریں کیونکہ جنوبی ایشیاءمیں علاقائی تجارت خطے کے جی ڈی پی کے مقابلہ میں صرف 1 فیصد ہے جسے فوری طور پر تین گناتک بڑھایا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سارک کے تمام ممالک کے ایک دوسرے سے اختلافات ہیں تاہم پاک بھارت کشیدگی سب مسائل پر غالب ہے جس نے متحدہ معیشت کے خواب کی تعبیر میں مشکلات کھڑی کی ہوئی ہیں۔مختلف ممالک کی جانب سے محصولاتی و غیر محصولاتی رکاوٹوں نے کاروباری لاگت کو بڑھا کر اقتصادی انضمام کو ناممکن بنا دیا ہے جو خطے کے عوام کی ترقی ،امن اور خوشحالی کے خواب کی ضد ہے۔

خطے کے ممالک نے پڑوسی ممالک کی مصنوعات پرعالمی اوسط سے10 فیصد زیادہ محصول عائد کیا ہوا ہے جبکہ35 فیصد اشیا ئے تجارت کو منفی فہرستوں نے یرغمال بنایا ہوا ہے جسکی وجہ سے عوام اپنے پڑوسی ممالک کے بجائے دور دراز ممالک کی مہنگی اشیاءخریدنے پر مجبور ہیں۔

جنوبی ایشیاءکے بعض ممالک کے مابین تجارت مشرقی ایشیائی ممالک سے20 فیصد زیادہ اور برازیل جیسے دور دراز ملک سے تجارت کے مقابلہ میں زیادہ مہنگی ہے ۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ خطے کے ممالک کے مابین تجارت میں اضافہ سے ایک دوسرے پر انحصار بڑھ جائے گا اور کشیدگی میں کمی آ جائے گی جس کے بعد تمام متنازعہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکے گا۔

انھوں نے کہا کہ سارک خطے کی قسمت بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے مگربھارت اس کے پوٹینشل کو جان بوجھ کر نظر انداز کر رہا ہے تاکہ پاکستان کومسلسل اقتصادی دباﺅ میں رکھ کر کمزور کیا جا سکے جسکا تدارک پاکستانی اشیاءکی ایکسپورٹ بڑھا کر کیا جا سکتا ہے مگر حا لیہ بجٹ میں ایکسپورٹ کےلئے مزید مشکلات کا ماحول پیدا ہوگیا ہے ۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »