تازہ ترین
محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئیڈالر میں ناقابل یقین کمی 250 سے نیچے آنے کی پیشگوئیسعودی عرب میں ٹریفک حادثہ، چار افراد جاں بحق، جان بحق ہونے والوں کا تعلق پاکستان سے ہےپاکستان نے نیپال کو شکست دیکر مسلسل دوسری فتح حاصل کرلینگراں وزیرِاعظم کی آج نیویارک میں کیا مصروفیات رہیں گی؟گندم سے بھرا جہاز بلغاریہ سے کراچی پہنچ گیاکراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جارییو اے ای نے پاکستان سے تازہ گوشت امپورٹ کرنے کے سمندری راستے بند کردیےبجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکانانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاشرجیل میمن کیخلاف کرپشن کا کیس دوبارہ کھل گیامیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کا دورہ کیاموسمیاتی تبدیلی، پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹیآئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کا آفیشل ترانہ کب ریلیز ہو گا؟لیول پلیئنگ فیلڈ کا مسئلہ ن لیگ سے ہے، بلاول بھٹوعید میلاد النبیﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں کمی کا فیصلہڈالر ذخیرہ کرنیوالوں کیخلاف بڑے ایکشن کا فیصلہڈالر مزید سستا ، قیمت 294.50 ہو گئیاسلام آباد اور لاہور میں بارش، کراچی میں بھی بادل برسنے کا امکانواٹس ایپ کا ایک نیا دلچسپ فیچر متعارف

حکومت سے ٹی وی پر تقریر کروانی ہو تو کروا لیں لیکن کام نہیں: جسٹس محسن اختر کیانی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہےکہ حکومت سے ٹی وی پر تقریر کروانی ہو تو کروا لیں لیکن کام نہیں اور کوئی بیوروکریٹ ڈر کی وجہ سے ٹھیک کام بھی کرنے کیلئے تیار نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ملازمت اپ گریڈیشن کیس میں جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیےکہ حکومت سے ٹی وی پر تقریر کروانی ہو تو کروا لیں، کام نہیں، کوئی بیوروکریٹ ڈر کی وجہ سے ٹھیک کام بھی کرنے کیلئے تیار نہیں، پبلک سرونٹس کو پتہ ہے وہ 5 سال بعد نیب کے کیس بھگت رہا ہوگا، پچھلے 5 سال والے پبلک سرونٹ اب کیس بھگت رہے ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ صحیح کام میں بھی غلطی ہوجاتی ہے، کوئی پبلک سرونٹ غلطی کرنا نہیں چاہتا، ہم نے ایڈمنسٹریٹو آرڈرز بھی نیب کے دائرہ کار میں دے دیے، اگر کوئی بیوروکریٹ 100 آرڈر کرتے ہوں گے تو کچھ غلط بھی ہوسکتا ہے، ایڈمنسٹریٹو کام مختلف اور نیب کرپشن مختلف ہے لیکن ہم نے دونوں ملا دیے۔

معزز جج نے مزید کہا کہ نائب قاصد کا کیس بھی نیب کے پاس اور ڈی جی کا کیس بھی نیب کے پاس ہے، اس طرح کیسے کام آگے بڑھے گا۔

بعد ازاں عدالت نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے ملازم کے ریگولرائزیشن کیس کی رپورٹ طلب کرلی۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »