اسلام آباد: بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی حقوق کو سلب کیا جارہا ہے۔ ہم بجٹ کو منظور نہیں ہونے دیں گے۔ جبکہ مولانا فضل الرحمان کا بھی کہنا ہے کہ ملک دشمن اور عوام دشمن بجٹ کو پاس نہیں ہونے دیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کٹھ پتلیوں کے خلاف مل کرجدوجہد کریں گے۔ ہمارے عوام معاشی بحران سے گزر رہے ہیں، اس پر بات چیت ہوئی۔ آل پارٹیز کانفرنس پر بھی بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور جے یو آئی (ف) کا اپنا اپنا نظریہ ہے لیکن ایک تاریخ بھی ہے۔ آئین ہم دونوں نے مل کر بنایا۔ جنرل ضیاء کے خلاف تحریک میں پیپلزپارٹی اور جے یو آئی (ف) بھی مل کر احتجاج کررہے تھے، مشرف کے خلاف بھی مل کر احتجاج کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج نئے پاکستان میں معاشی حقوق کو سلب کیا جارہا ہے۔ بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا، پاکستان نے نہیں۔ بیرونی بجٹ پیش کیا جارہا ہے، ہم اس بجٹ کو منظور نہیں ہونے دیں گے۔ ہم اس ملک کے غریب عوام کو تحفظ پہنچائیں گے۔ موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کیا ہے۔ پارلیمنٹ کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے لیکن ملک دشمن اور عوام دشمن بجٹ کو پاس نہیں ہونے دیں گے۔
اس موقع پر سربراہ جمعیت علماء اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات میں بجٹ اور موجودہ صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے۔ ایک جعلی الیکشن کے حوالے سے جو ہمارا پہلے دن موقف تھا اس پر آج بھی متفق ہیں، لیکن اس دوران ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا گیا ہے۔ غریب گھر کا راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا، بجٹ کے بجلی اور گیس کے بل بھی نہیں دے سکے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ملک دشمن اور عوام دشمن بجٹ کو پاس نہیں ہونے دیں گے۔ ہم جون کے آخری عشرے میں اے پی سی کریں گے۔ اتفاق ہوا ہے کہ جو اے پی سی طے کرے گی اس پرعمل کریں گے۔