تازہ ترین
انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں چند پیسہ کمیگوگل میپس میں بڑی تبدیلی جو بیشتر افراد کو پسند نہیں آئیملک میں سونے کی قیمت میں اضافہبرائل مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہروپے کی قدر بحال ہونے لگی ڈالر مزید سستاانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاموسم سرما میں ادرک لینا کیوں فائدہ مند ہے؟ کھانے کے طریقے جانیںنواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشیورلڈکپ کون جیتے گا؟ بڑی پیش گوئیپنجاب بھر میں ماسک پہننا لازمی قرارملک کا ماحول اس وقت انتخابات کے لیے سازگار آصف زرداریملک میں سونے کی قیمت میں کمیواٹس ایپ چینلز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نیاں فیچر متعارفڈالر کی قیمت میں معمولی کمیملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست بچ گئی سیاست بھی بچ جائے گی، شہبازشریفمہنگائی کے مارے عوام پر بجلی بم گرانےکی تیاری مکملپیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکانگوگل سرچ انجن کا ایک نیا دلچسپ فیوچر متعارفعالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان

گوگل میپ سے خطرناک بیماری پیدا ہونے کا خدشہ

اسلام آباد: سائنس و ٹیکنالوجی اور طب میں ہونے والی ترقی نے جہاں انسانوں کو بیش بہا سہولیات بہم پہنچائی ہیں، انسانی زندگیوں کو آسان بنایا ہے اور بیماریوں سے نجات دلانے میں معاون و مددگار ثابت ہوئی ہے وہیں متعدد امور میں انسانوں کو مشکلات سے دوچار کرنے کا بھی سبب بنی ہے۔

ایسی ہی ایک مشکل و تکلیف کا ذکر سائنسدانوں نے یہ کہہ کر کیا ہے کہ گوگل میپس اور اس سے ملتی جلتی دیگر ایپل کیشنز استعمال کرنے والوں میں ’الزائمرز‘ جیسی خطرناک بیماریوں کے پیدا ہونے کے خطرات دیگر کے مقابلے میں بڑھ جاتے ہیں۔

’میل آن لائن‘ نے سائنسدانوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈیوائسز پر زیادہ تر انحصار کرنے والوں کا انحصار حقیقی دنیا پر چونکہ نہیں رہتا ہے اس لیے ان کی ذہنی و جسمانی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔سائنسدانوں کے مطابق انہی منفی اثرات میں سے ایک الزائمر بھی ہے۔

ڈیلی میل آن لائن کے مطابق اس ضمن میں تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ اور نیوی گیشن کے ماہر ’ڈیوڈ بیری‘ کا کہنا ہے کہ ہزاروں سالوں میں ارتقائی عمل سے گزر کر انسان نے اپنے اندر اردگرد کے ماحول سے تعلق کی ایک تیز حس پیدا کی ہے لیکن جب لوگ گوگل میپس یا اس جیسی دیگر ایپلی کیشنز استعمال کرتے ہیں تو وہ آس پاس کے ماحول سے قطعی لاتعلق ہو جاتے ہیں۔

ڈیوڈ بیری کے مطابق اسی لاتعلقی اور بے گانگی کے نتیجے میں وہ حس متاثر ہوتی ہے اور نتیجتاً انسان کے ’اعصابی نظام‘ کو سخت نقصان پہنچتا ہے۔ اسی پہنچنے والے نقصان کے سبب لوگ الزائمرجیسے مرض کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

تحقیقاتی ٹیم نے اسی ضمن میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں بتایا کہ گوگل میپس سمیت دیگر ایپلی کیشنز کے استعمال کی وجہ سے انسان اپنے دماغ کو اس عمل سے دور کررہا ہوتا ہے جو لوگوں، جگہوں اور اشیا کے ناموں کو یاد رکھتا ہے۔

ڈیوڈ کے مطابق اس عادت کے نتیجے میں انسانی دماغ کا ’ہیپوکیمپس‘ نامی حصہ زیادہ متاثر ہوتا ہے جس کا براہ راست تعلق یاد داشت سے ہے۔

ڈیلی میل کے مطابق ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے انسان ہیپوکیمپس کے استعمال کو کم کرتا ہے اوریا ترک کرتا ہے تو وہ سکڑنا شروع ہو جاتا ہے جس کا منطقی نتیجہ الزائمر اور دیگر اعصابی بیماریوں کی صورت میں نکلتا ہے۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »