کراچی: گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان سے بچوں کی نشو نما کے مسائل کا خاتمہ انتہائی نا گزیر ہے.
اس وقت بچوں کی نشو نما کے مسائل مزید پیچیدہ ہورہے ہیں با الخصوص غذائیت کی کمی کے باعث بچوںپر اس کے برے اثرات مرتب ہورہے ہیں اس ضمن میں پبلک، پرائیویٹ سیکٹرز کے مشترکہ تعاون سے ان مسائل کا خاتمہ یقینی بنا یا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دودھ کے عالمی دن کے موقع پر اینگرو فوڈ لمیٹیڈ کے تعاون سے SoS ولیج کے بچوں کے ہمراہ گورنرہاﺅس میں ”دودھ کی طاقت“ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
گورنرسندھ نے مزید کہا کہ ہر پاکستانی بچے کا حق ہے کہ وہ بھرپور صحت مند غذائیت حاصل کرے لیکن ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 45 فیصد بچے عدم غذائیت کا شکار ہیں اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے پبلک، پرائیویٹ سیکٹر کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جو کہ وقت کا اہم تقاضہ ہے ،بچوں کو بہتر غذائیت کی فراہمی میں اینگرو فوڈ کا عزم قابل ستائش ہے جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ وہ ایک صحت مند قوم کے لئے بھرپور وژن رکھتے ہیں ۔
گورنرسندھ نے سندھ فوڈ اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ دیگر صوبوں کی طرح پورے صوبے میں غذائیت اور اس سے متعلق قانون کے نفاذ کو یقینی بنائے ، بحیثیت ایک قوم ہمیں اپنے بچوں کو معیاری اور بہتر غذائیت فراہم کرنا ہوگی جو کہ ہمارے بچوں کا حق ہے ،ہمارے بچوں کی مضبوطی سے ہی پاکستان کا مستقبل مضبوط ہوگا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگین رضوی نے اینگرو فوڈز کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے بتایا کہ اینگرو فوڈز دودھ کی اہمیت کے بارے میں آگاہی مہم چلا رہا ہے اس کے علاوہ ایس او ایس ولیج کے لئے اینگرو کی جانب سے بچوں کے لئے دودھ بھی فراہم کیا جا رہا ہے ۔ اس موقع پر اینگرو فوڈز کے ڈائریکٹر ہیومن ریسورس محمد عثمان عابد اور دیگر افسران بھی موجود تھے ۔