حیدرآباد: رہنما پیپلز پارٹی نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ ججز کا احتساب ہونا چاہئے لیکن ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے استعفی سے شک پیدا ہو رہا ہے۔ اگر زرداری صاحب گرفتار بھی ہوجاتے ہیں تو وہ گھبرانے والے نہیں ہیں ان کا سامان پیک ہے۔ عاجز دھامرا کہتے ہیں تحریک انصاف اب انصاف نہیں کرسکتی۔ پی ٹی آئی اب پاکستان تصادم پارٹی بن گئی ہے۔
حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ کل پارلیمنٹ میں ہمارے چیئرمین کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کل کا احتجاج اس لئے تھا کہ ہمارا اسحقاق مجروح ہوا۔ حکومتی اتحاد کی پارٹی اختر مینگل بھی اپوزیشن کی مکمل حمایت کر رہی تھی۔ نفیسہ شاہ بولیں عمران خان کا وعدہ تھا کہ کنٹینر دیں گے لیکن کنٹینر تو نہیں واٹرکینن دیئے گئے۔ حکومت چار سو ارب کے بجٹ خسارے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علیمہ خان کو الزامات سے بری کردیا جاتا ہے لیکن فریال تالپور پر کوئی باضابطہ الزام نہیں اس کے باوجود وہ پیشیوں پر جارہی ہیں۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ فیصل واوڈا کیوں غائب ہیں انھوں نے کلثوم بی بی کی بیماری کا بہت مذاق اڑایا۔ نفیسہ شاہ نے کہا احتجاجی تحریک کا ایجنڈا صرف عوام کے حقوق کے لیے ہو گا ہم مائنس پلس والی سیاست نہیں کریں گے۔ پریس کانفرنس میں عاجز دھامرا نے کہا کہ نیب چیئرمین حکومت کے پریشر میں آ گئے ہیں۔ ہمیں این آر او کی ضرورت نہیں ہم حکومت کے این آر او پر لعنت بھیجتے ہیں۔