ورلڈکپ میں حصہ لینے والی 10 ٹیموں کے کپتانوں نے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کی اور اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے قومی لباس شلوار قمیض زیب تن کیا جس کے چرچے سوشل میڈیا پر اب بھی جاری ہیں۔
برطانوی شاہی محل میں ہونے والی تقریب میں سرفراز احمد نے سفید قمیض شلوار زیب تن کیا جس پر انہوں نے سبز رنگ کا بلیزر پہنا تھا، اس ملاقات کی تصاویر جیسے ہی سوشل میڈیا پر جاری ہوئیں پاکستان سمیت دنیا بھر میں سرفراز کی حب الوطنی کی داد دی گئی۔
ایسے میں ایک نامور کینیڈین صحافی طارق فتح نے سرفراز پر تنقید کرتے ہوئے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بائیں جانب ملکہ برطانیہ کے ساتھ تمام کپتانوں کی ایک تصویر ہے جب کہ دائیں جانب صرف سرفراز کی شلوار قمیض میں ملبوس تصویر ہے۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ذرا دیکھیں پاکستانی کپتان کو! یہ ملک کیسے پیدا کرتا ہے؟
صحافی طارق فتح کو سرفراز کا تمسخر اڑانے پر نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ بھارت سمیت دنیا بھر سے بھی منہ کی کھانی پڑگئی۔
متعدد سوشل میڈیا صارفین نے سرفراز کے قومی لباس پہننے کو سب سے منفرد اور باعث فخر قرار دیا اور کچھ کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اپنا قومی لباس پہن کر نمائندگی کرتا ہے تو اس میں برائی کیا ہے۔
بھارتی اداکارہ و ماڈل گوہر خان نے بھی صحافی کو کرارا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’وہ (سرفراز) اپنی ثقافت کی نمائندگی کررہے ہیں جس میں وہ انتہائی پُرکشش دکھائی دے رہے ہیں، ہر انسان کو حق ہے کہ وہ جو پہنے اور کرے فخر اور لگن کے ساتھ ہو لیکن لگتا ہے آپ کو نمائندگی کے حوالے سے کچھ نہیں پتہ، جیسا کہ خود آپ کے ساتھ شناخت کے مسئلے ہیں۔
بھارتی اداکارہ نے آخر میں انہیں نفرت پھیلانے کی مشین بھی قرار دے دیا۔