کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے جامع سندھ کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے پلاننگ اینڈ ڈیولپمینٹ بورڈ کی چیئرپرسن ناہید شاہ درانی کو تحقیقات کے لیے انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے جامع سندھ کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت کے معطل کیے جانے کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں۔
وی سی فتح محمد برفت کو کرپشن کے الزامات معطل کر گیا ہے۔جس کے بعد سندھ یونیورسٹی کے وی سی کی چارج لاڑ کیمپس کے انچارج صدیق کلھوڑو کے حوالے کردی گئی ہے، فتح محمد برفت پر کرپشن الزامات کے سبب معطلی کی سمری یونیورسٹیز بورڈ کی طرف سے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی گئی، معطلی کی سمری منظور ہونے کے بعد رابطا کرنے پر فتح محمد برفت نے بتایا کہ کرپشن کا معاملہ عدالت میں ہے معاملے کا آرڈر ابھی تک مجھے نہیں ملا چارج چھوڑنے کا آرڈر ملنے کے بعد اپنے وکیل سے صلاح مشورے کروں گا،
واضع رہے کہ فتح محمد برفت کے خلاف اینٹی کرپشن کے ڈپٹی ڈائرکٹر ضمیر عباسی نے تحقیقات کی تھی، انکوائری میں ظاہر کیا گیا تھا کہ وی سی فتح محمد برفت نے اپنے پرائیویٹ سیکریٹری اور انتظامی عہدوں پر مقرر کچھ استادوں سے ساتھ مل کر یونیورسٹی میں مجوعی طور 65 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کی، کرپشن کی تفصیل میں بتایا گیا کہ وی سی نے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کہ ٹرانسپورٹ کا کانٹریکٹ، ترقیاتی کاموں کی مد میں غیر ضروری طور پر گاڑیوں کی خریداری پیٹرول پمپ اور دوسروں مد میں کرپشن کی گئی۔
دوسری جانب جامع سندھ کے ترجمان کی جانب سے وائس چانسلر (وی سی) کی معطلی کی خبروں کی تردید کی گئی ہے،
ترجمان کے مطابق سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں اور وی سی فتح محمد برفت معمل کے مطابق اپنے عہدے پر فرائض انجام دے رہے ہیں ۔