اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کے روز پولیس کے ہاتھوں گرفتار جیالوں جو ان کے ساتھ یکجہتی کے لئے نیب ہیڈکوارٹر جانا چاہتے تھے جنہیں پولیس گرفتار کر لیا تھا رہائی پانے کے بعد ان کارکنوں کے ساتھ افطاری کی۔
آصفہ بھٹو زرداری اور بختاور بھٹو زرداری نے بھی جیالوں کے ہمراہ افطاری کی۔ گرفتار ہونے والوں میں ارکان قومی اسمبلی مسرت مہیسر، ڈاکٹر صوبیہ سومرو، منظور بشیر تنگی، اقبال ساند، عالم زیب ایڈووکیٹ، شہاب احمد، جبار احمد چیلا، بلال سعید رحمانی، ملک فہیم الرحمن، مسرور احمد، راجہ عمران، ملک رمیز، ملک محمد امیر صابری، راجہ جواد، شہباز محمود بھٹی، سردار منظور، ممتاز عباسی، امجد حسین، عادل نواز ملک، رشاد باچا، محمد عامر خان، جنید طورو، میاں لئیق، شہناز کنول، عرفان لدھیانوی، راجہ امتیاز، آصف شکیل ستی، تبسم ستی، طارق بھٹو اور شہزاد جیلانی شامل ہیں۔ پارٹی کارکن رہائی کے بعد پرجوش دکھائی دے رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ قائد ہمراہ افطاری کرکے ان کے حوصلے مزید بلند ہوگئے ہیں۔ کارکنوں نے پرجوش انداز میں کہا کہ جس طرح کارکنوں کو بلا کر عزت دی گئی ہے اس سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی یاد تازہ ہوگئی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیالے پاکستان پیپلزپارٹی کا سرمایہ ہیں۔ میں ہمیشہ کارکنوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔
کارکنوں کے ساتھ ہمارا رشتہ جسم اور روح کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا فلسفہ ہے۔ اس فلسفے پر عمل کرتے ہوئے ہم کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔