تازہ ترین
محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئیڈالر میں ناقابل یقین کمی 250 سے نیچے آنے کی پیشگوئیسعودی عرب میں ٹریفک حادثہ، چار افراد جاں بحق، جان بحق ہونے والوں کا تعلق پاکستان سے ہےپاکستان نے نیپال کو شکست دیکر مسلسل دوسری فتح حاصل کرلینگراں وزیرِاعظم کی آج نیویارک میں کیا مصروفیات رہیں گی؟گندم سے بھرا جہاز بلغاریہ سے کراچی پہنچ گیاکراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جارییو اے ای نے پاکستان سے تازہ گوشت امپورٹ کرنے کے سمندری راستے بند کردیےبجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکانانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاشرجیل میمن کیخلاف کرپشن کا کیس دوبارہ کھل گیامیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کا دورہ کیاموسمیاتی تبدیلی، پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹیآئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کا آفیشل ترانہ کب ریلیز ہو گا؟لیول پلیئنگ فیلڈ کا مسئلہ ن لیگ سے ہے، بلاول بھٹوعید میلاد النبیﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں کمی کا فیصلہڈالر ذخیرہ کرنیوالوں کیخلاف بڑے ایکشن کا فیصلہڈالر مزید سستا ، قیمت 294.50 ہو گئیاسلام آباد اور لاہور میں بارش، کراچی میں بھی بادل برسنے کا امکانواٹس ایپ کا ایک نیا دلچسپ فیچر متعارف

آسٹریلیا میں سونے کے ذرات جمع کرنے والی پھپھوندی

پرتھ: آسٹریلیا میں ایک مقام پر انوکھی پھپھوندی (فنگس) دریافت ہوئی ہے جو سونے کے ذرات کو گھلا کر انہیں ایک مقام پر جمع کرتی رہتی ہے۔

پرتھ شہر سے 130 کلومیٹردور بوڈنگٹن کے ایک گاؤں کی مٹی میں گلابی رنگت کی فنگس ملی ہے جس کے بارے میں ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ دریافت سونے کی کان کنی اور تلاش میں بہت اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

آسٹریلیا کے مشہور ادارے سی ایس آئی آر او سے وابستہ ارضی خرد حیاتیات (جیو مائیکروبائیالوجی) کے ماہرین نے اس علاقے کی مٹی کا بھرپور جائزہ لیا ہے۔ بوڈنگٹن کا یہ علاقہ سونے کے ذخائر کی وجہ سے مشہور ہے۔ ان سائنسدانوں میں ڈاکٹرسنگ بوہو بھی شامل ہیں جنہوں نے معلوم کیا ہے کہ سپرآکسائیڈ نامی ایک کیمیکل اس فنگس سے خارج ہوتا ہے جس میں سونا گھل جاتا ہے۔ اگلے مرحلے میں فنگس پگھلے ہوئے سونے میں ایک اور کیمیکل ملاتا ہے جس سے سونا دوبارہ ٹھوس ہوجاتا ہے اورفنگس کی سطح پر اس کے باریک باریک ذرات ابھر آتے ہیں۔
ماہرین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ فنگس سونے کے ذخائر کو اوپری سطح تک لاتی ہے اور اس طرح سونا تلاش کرنے والی کمپنیوں کو بہت رہنمائی مل سکتی ہے۔ توقع ہے کہ اس سے کان کن کمپنیاں فائدہ اٹھاسکیں گی۔ تاہم یہ فنگس اتنی چھوٹی ہے کہ یہ عام انسانی آنکھ سے نظر نہیں آتی اور ماہرین اسے دیکھنے کےلیے ایک نیا نظام تیار کررہے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ سونے کی تلاش کے روایتی طریقوں میں ماحول متاثر ہوتا ہے اور اس پر اخراجات بھی بہت آتے ہیں۔ لیکن فنگس کے ذریعے سونے کی نشاندہی سے کم خرچ اور ماحول دوست انداز میں سونے کی تلاش کا مشکل کام کیاجاسکتا ہے۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »