تازہ ترین
انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں چند پیسہ کمیگوگل میپس میں بڑی تبدیلی جو بیشتر افراد کو پسند نہیں آئیملک میں سونے کی قیمت میں اضافہبرائل مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہروپے کی قدر بحال ہونے لگی ڈالر مزید سستاانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاموسم سرما میں ادرک لینا کیوں فائدہ مند ہے؟ کھانے کے طریقے جانیںنواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشیورلڈکپ کون جیتے گا؟ بڑی پیش گوئیپنجاب بھر میں ماسک پہننا لازمی قرارملک کا ماحول اس وقت انتخابات کے لیے سازگار آصف زرداریملک میں سونے کی قیمت میں کمیواٹس ایپ چینلز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نیاں فیچر متعارفڈالر کی قیمت میں معمولی کمیملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست بچ گئی سیاست بھی بچ جائے گی، شہبازشریفمہنگائی کے مارے عوام پر بجلی بم گرانےکی تیاری مکملپیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکانگوگل سرچ انجن کا ایک نیا دلچسپ فیوچر متعارفعالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان

میرٹ پر فیصلے ہوئے تو ڈالر ایٹمی طاقت کو زیادہ عرصہ تک یرغمال نہیں رکھ سکے گا: میاں زاہد حسین

کراچی: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت نے اہم فیصلے کرنے میں نو ماہ ضائع کئے جس سے ملکی معیشت کو زبردست نقصان پہنچا مگر اب صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔مشکل فیصلے کئے جا چکے ہیں، کڑوی گولیاں نگلی جا چکی ہیں اور اب حکومت کو کچھ کر کے دکھانا ہو گاتاکہ عوام اور کاروباری برادری سکھ کا سانس لے سکے۔
معیشت نے استحکام کی جانب سست روی سے سفر شروع کر دیا ہے اور اگرعوام کو مسلسل دلاسے دینے کے بجائے میرٹ پر صحیح فیصلے کئے گئے تو ڈالر ایک ایٹمی طاقت کو زیادہ عرصہ تک یرغمال نہیں رکھ سکے گا۔میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ گزشتہ دس ماہ کے دوران محاصل اور برآمدات کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے کیونکہ ماضی کی حکومتوں کو معاشی مسائل کا ذمہ دار تو قرار دیا جاتا رہا مگر ان مسائل کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔

مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ روپے کی قدر میں کمی اور شرح سود میں اضافہ نے معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔درآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کا کریڈٹ حکومتی پالیسیوں، مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی کے سبب درآمد شدہ اشیاء کی قیمت میں اضافہ کو جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امسال ابتدائی نو ماہ میں بجٹ خسارہ 29کھرب سے زیادہ رہا ہے،بیرونی قرضوں میں10 کھرب سے زیادہ کا اضافہ ہو چکا ہے اورہر پاکستانی پر قرضے میں33ہزار روپے کا اضافہ ہو ا ہے۔
سرمایہ کاری میں پچاس فیصد کمی آ چکی ہے جو تشویشناک ہے۔اگر حکومت نے مزید اہم اور غیر مقبول فیصلے نہ کئے اور تمام سابقہ حکومتوں کی طرح آئی ایم ایف سے وعدوں کے باوجوداصلاحات میں تاخیر کی تو اسے تین سال بعد دوبارہ کشکول اٹھانا پڑے گا۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے 3.2 ارب ڈالر کا تیل ادھار دینے کا فیصلہ خوش آئند ہے جس سے حکومت اور روپے پر دباؤ کم ہو جائے گاجبکہ ادائیگیوں کا توازن بھی بہتر ہو جائے گا۔
متحدہ عرب امارات سے بھی ادھار پر تیل لینے کی بات چیت جاری ہے جو کامیاب رہی تو صورتحال کافی بہتر ہو جائے گی۔انھوں نے کہا کہ دس ماہ میں بارہ ارب ڈالر کا تیل درآمد کیا جا چکا ہے جبکہ پاکستان کو تیل کی درآمد پر سالانہ کم و بیش پندرہ ارب ڈالر خرچ کرنا ہونگے جس میں سے تقریباً سات ارب ڈالر کا تیل ادھار پر حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ ایل این جی اور دیگر مصنوعات کے لئے بھی ایسی ہی کوششیں جاری ہیں جبکہ ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر ہونے پر موخر ادائیگیوں کی سہولت دینے والے دوست ممالک کو قرضہ لوٹا دیا جائے گا۔

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »