تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا۔
تحریک انصاف کے کارکنوں نے رہائی پر علیم خان کا استقبال کیا۔ عبدالعلیم خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ انہوں نے قبل از گرفتاری ضمانت نہیں کرائی، نیب کا سامنا کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے عمران خان کو جس امید پر ووٹ دیا ہے اس پر وہ پورا اتریں گے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں کوٹ لکھپت جیل میں تھے۔
دو روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی۔ نیب نے عبدالعلیم کو 6 فروری کو گرفتار کیا تھا، ان کی رہائی 101 دن بعد عمل میں آئی ہے۔
سابق وزیر بلدیات پنجاب علیم خان نے نیب کی گرفتاری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا اور ضمانت کی درخواست کی تھی۔
عدالت نے نیب سے استفسار کیا کہ علیم خان کے خلاف ریفرنس کب دائر کیا جائے گا اس پر نیب نے بتایا کہ ریفرنس کل دائر کردیا جائے گا۔
نیب کے جواب پر عدالت نے کہا کہ جب تفتیش مکمل ہوگئی ہے تو کسی شخص کو غیر معینہ مدت تک جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، اس لیے علیم خان کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔
ہائی کورٹ نےعبدالعلیم خان کو ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
گزشتہ روز علیم خان کا پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ نیب پہلے تفتیش کرے اگر کوئی مجرم لگے تو ضرور پکڑیں لیکن پہلے جیل میں ڈالنا پھر سوچنا کہ کیس کون سا ڈالنا ہے، یہ ظلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایک روپے کی بھی کرپشن کی ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا، میرے خلاف سازش کرنے والوں سے اللہ حساب لے گا۔