کراچی: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلکچولز فورم و آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے امریکہ اور ایران کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے عالمی امن اور معیشت کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
اگر عالمی برادری نے مل کر اس کشیدگی کو ختم کرنے میں کردار ادا نہ کیا تو برے پیمانے پر افراتفری اور تباہی کے علاوہ تیل کی قیمت سو ڈالر فی ڈالر سے بھی بڑھ سکتی ہے۔جس سے درجنوں ممالک کے بجٹ غیر متوازن جبکہ ان میں رہنے والے اربوں لوگ بری طرح متاثر ہونگے۔
جب کہ بین الااقوامی سطح پر غربت اور سیاسی بے چینی میں زبردست اضافہ ہوجائے گا، اور یہ پاکستان کی بیمار معیشت کے لیے مزید خطرے کی گھنٹی ہے۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب، عراق، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر اور ایران روزانہ ڈیڑھ کروڑ بیرل تیل آبنائے ہرمز کے راستے برآمد کرتے ہیں اور اسکی بندش سے تیل کا سنگین بحران جنم لے گا جبکہ ایندھ کی قیمتیں تصور سے بھی ذیادہ بڑھ جائیں گی۔
اس خطے میں سعودی عرب، ناروے اور اماراتی جہازوں کو نشانا بنایا جا چکا ہے جبکہ ایک ٹرمینل پر بھی حملہ ہوا ہے جس سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔امریکا ایران کے خلاف پابندیوں میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے جبکہ خطے میں اپنی فوجہ طاقت بھی بڑھا رہا ہے اور ایران کی تیل کی برآمدات کو صفر کرنے کے منصوبے پر کاربند ہے جس سے کشیدگی مزید بڑھ رہی ہےجس کے نتائج عراق لیبیا اور شام سے بھی ہولناک ہونگے اور اس سے پاکستان بھی محفوظ نہیں رہے گا۔امریکی صدر ٹرمپ کے حکم پر جنگی جہاز اور بحری بیڑا خلیج پہنچ چکا ہے۔
پاسدارن انقلاب کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا گیا ہے بیرونی سرمایہ کاری بند اور ایرانی معیشت ڈوب رہی ہے جس میں امسال چھ فیصد کمی واقع ہوگی جبکہ ایرانی تیل کے کریدار ملکوں پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے تاکہ وہ متبادل ذرائع سے تیل خریدیں۔ ایران پر مسلسل دباؤ بڑھانے اور اسے تنہا کرنے کی پالیسی سے ناقابل تصور تباہ کاری جنم لے سکتی ہے انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور دیگر طاقتور ممالک بیانات اور خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے کے بجائے صورتحال کو بہتر بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں ورنہ دنیا سرد جنگ اور امریکہ اور چین کے مابین تجارتی جنگ کی تباہ کاریوں کو بھول جائے گی۔اس تمام صورتحال میں پاکستان میں میثاق معیشت کی ضرورت اور اہمیت مزید بڑھ گئی ہے کیونکہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف FATF کے خطرات اور دیگر مسائل بھی درپیش ہیں ۔