تازہ ترین
انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں چند پیسہ کمیگوگل میپس میں بڑی تبدیلی جو بیشتر افراد کو پسند نہیں آئیملک میں سونے کی قیمت میں اضافہبرائل مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہروپے کی قدر بحال ہونے لگی ڈالر مزید سستاانٹر بینک میں ڈالر مزید سستاموسم سرما میں ادرک لینا کیوں فائدہ مند ہے؟ کھانے کے طریقے جانیںنواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشیورلڈکپ کون جیتے گا؟ بڑی پیش گوئیپنجاب بھر میں ماسک پہننا لازمی قرارملک کا ماحول اس وقت انتخابات کے لیے سازگار آصف زرداریملک میں سونے کی قیمت میں کمیواٹس ایپ چینلز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نیاں فیچر متعارفڈالر کی قیمت میں معمولی کمیملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست بچ گئی سیاست بھی بچ جائے گی، شہبازشریفمہنگائی کے مارے عوام پر بجلی بم گرانےکی تیاری مکملپیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکانگوگل سرچ انجن کا ایک نیا دلچسپ فیوچر متعارفعالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان

اٹلی کے میوزیم نما قبرستان میں موجود 8 ہزار لاشیں

اٹلی: اٹلی میں سِسلی کے علاقے میں ایک میوزیم نما قبرستان واقع ہے جو کم ازکم 400 سال پرانا ہے۔ سب سے پہلے 1599 میں پادریوں نے ایک بڑے پروہت ’سلویسٹرو آف گیوبیو‘ کی لاش کو محفوظ کیا تھا اور اسے زیرِ زمین تہہ خانے جیسے کمرے میں رکھ دیا تھا۔

اس میوزیم کو پالمرو کیپیوچِن کا نام دیا گیا ہے جہاں اب ممی اور مردوں کی تعداد ہزاروں میں پہنچ چکی ہے۔

1600 سے لے کر 1920 تک یہاں لاشوں کو لایا جاتا رہا لیکن اب یہ سلسلہ موقوف ہوچکا ہے۔ یہاں موجود پادریوں اور دیگر عملے کی جانب سے قبرستانی میوزیم کی تصاویر لینے کی سخت پابندی تھی۔ اسی وجہ یہ دلچسپ جگہ منظرِ عام پر نہ آسکی۔

یہاں پر لاشوں کے گلنے سڑنے کے مختلف مراحل کو اپنی آنکھوں سے دیکھا جاسکتا ہے اور اسی بنا پر اسے انسانی جسمانی انحطاط کی قدرتی تجربہ گاہ بھی کہا جاسکتا ہے۔ بعض لاشوں پر جلد کے پرتیں، بال اور ناخن موجود ہیں تو بعض لاشوں کے صرف ڈھانچے ہیں دکھائی دے رہے ہیں جن پر دیگر کسی شے کےکوئی آثار نہیں۔ جبکہ کئی لاشیں ٹوٹ پھوٹ کی بھی شکار ہیں۔

یہاں موجود ایک لاش کو خوبصورت لباس اور ہیٹ پہنایا گیا ہے اور اس کے طویل بال بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ ایک اور معصوم بچے کی لاش بھی یہاں موجود ہے جس کے سر پر سنہری پٹی بندھی ہوئی ہے۔ اگرچہ 1880 میں اس قبرستان نما جگہ کو بند کردیا گیا تھا لیکن کسی طرح 1920 تک یہاں لاشوں کے جمع ہونے کا سلسلہ جاری رہا۔

اس میوزیم کی دیواریں افقی اور عمودی اب لاشوں سے اٹی پڑی ہیں۔ لیکن یہاں دفن ہونے کےلیے مرنے سے پہلے درخواست دینی ہوتی ہے اور بسا اوقات مرنے والے کے اہلِ خانہ کو بھی اس کی خطیر رقم عطا کرنا ہوتی ہے۔

اس میوزیم میں لاشوں کی مجموعی تعداد 8000 سے زائد ہے اور ممی کی تعداد 1200 کے قریب ہے جبکہ یہاں موجود عملہ لاشوں کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ تاہم یہ معلوم نہ ہوسکا کہ یہاں عام شائقین بھی آسکتے ہیں یا نہیں۔

 

About قومی مقاصد نیوز

تبصرہ کریں

آپ کی ایمیل یا ویبشایع نہیں کی جائے گی. لازمی پر کریں *

*

Translate »