اسلام آباد:(قومی مقاصد نیوز) 09 مئی 2019: حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پراگلے بجٹ میں سات سوپچاس ارب روپے کے ٹیکسوں کا ورکنگ پلان پیش کیاہے، پلان کی منظوری کی صورت میں اشیائے ضروریہ کی ہرچیز مہنگی ہوجائے گی۔
ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال کے بجٹ میں سات سوپچاس ارب روپے کے نئے ٹیکسز کا ورکنگ پلان آئی ایم ایف کو پیش کیا گیا ہے، جو مشیر خزانہ کی حتمی منظوری سے مشروط اس پلان کے تحت بجٹ میں چینی پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھائی جائے گی گیس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور الیکٹرانکس،اور فوم انڈسٹری کی مصنوعات کی پرچون فروخت پر سیلز ٹیکس لاگو ہوگا۔
اس کے علاوہ سگریٹ اور مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی جبکہ صنعتوں اوربجلی کی پیداوار میں استعمال میں ہونیوالی ایل این جی کی درآمد پر تین فیصدکسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ ختم کرکے پانچ فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ کیاگیا ہے،جس سے بجلی اور صنعتی اشیاءمزید مہنگی ہوجائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں الیکٹرانکس،پرنٹ اورفوم انڈسٹری کیلئے ریٹیل پرائس ٹیکس سسٹم متعارف کروایا جائے گاجس کے مطابق ان صنعتوں کی مصنوعات پر پرچون قیمت اورسیلز ٹیکس کی رقم پرنٹ ہوگی۔
بجٹ میں قدرتی گیس پر انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی جگہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی اس اقدام سے ایف بی آر کو 60 ارب روپے کا اضافی ریونیو جبکہ سگریٹ اور مشروبات پرعائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بڑھانےسے 37 ارب روپے سے زائد کا ریونیو حاصل ہوسکے گا۔
اس کے علاوہ پیک شُدہ جوسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی جس سے پانچ ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔
بجٹ میں انکم ٹیکس کے حوالے سے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں غیر منقولہ جایئیداد اور سیکورٹیز پر کیپیٹل گین ٹیکس کیلئے ہولڈنگ پیریڈ بڑھایا جارہا ہے اس سے انکم ٹیکس کی مد میں20 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا۔ بجٹ میں بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کی آمدنی پر عالمی معیار کے مطابق ٹیکس کا طریقہ متعارف کروایا جائے گا۔
بجٹ میں ایل این جی کی درآمد پر تین فیصد کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ ختم کرکے پانچ فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کی جارہی ہے،اس اقدام سے 24 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔